گوگل اکاؤنٹ سے خود کار طریقے سے ڈیٹا اب ڈیلیٹ ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)
گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے صارفین کا اٹھارہ ماہ پرانا ڈیٹا ڈیلیٹ کرنا شروع کر دے گا اور اب صارفین کا اٹھارہ ماہ پرانا سرچ ڈیٹا اور لوکیشن ہسٹری خود بخود ڈیلیٹ ہو جایا کرے گی۔
پرائیویسی سیٹنگز میں بہتری لانے کے لیے یہ نیا اضافہ گوگل کی جانب سے بدھ کو کیا گیا ہے۔
گوگل کی جانب سے یہ تازہ کوشش صارفین کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے کی گئی ہے۔ گذشتہ برسوں میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک اور گوگل کی جانب سے صارفین کی پرائیویسی کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے تھے۔
عرب نیوز کے مطابق سرچ انجن گوگل کے سی ای او سندر پیچائی نے کہا ہے کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ مصنوعات کو آپ کی معلومات تب تک رکھنی چاہیے جب تک یہ کارآمد اور مددگار ہوں۔‘
سندر پیچائی کا کہنا تھا کہ جب کوئی نیا گوگل اکاؤنٹ بنائے گا تو جب تک اس کو ڈیلیٹ نہ کرنے کا انتخاب نہیں کیا جائے گا، گوگل اکاؤنٹ پر صارفین کا ڈیٹا اٹھارہ مہینے بعد خود بخود ڈیلیٹ ہوتا جائے گا۔
موجودہ صارفین کے پاس ہر تین یا اٹھارہ ماہ کے بعد اپنی مرضی سے معلومات ڈیلیٹ کرنے کا آپشن بھی موجود ہوگا۔
گوگل کی جانب سے موجودہ صارفین کو اس آپشن نے سے متعلق یاد دلایا جائے گا۔
آج کل سمارٹ فون کی لوکیشن معلوم کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال بہت زیادہ ہو رہا ہے کیونکہ کئی ملکوں کی حکومتیں ایسی ایپس بنانے پر کام کر رہی ہیں جس سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے لیکن اس کے ساتھ پرائیویسی اور شخصی آزادیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
سندر پیچائی کا کہنا ہے کہ گوگل کی تمام سروسز میں صارفین کی ذاتی معلومات کا خیال رکھا جاتا ہے۔
گوگل کے زیر انتظام یو ٹیوب میں بھی سرچ کرنے کا ڈیٹا ہر 36 ماہ بعد ڈیلیٹ ہو جائے گا۔