حکام جون کے وسط میں ایک ہول سیل مارکیٹ سے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کی کوششیں کر رہے ہیں (فوٹو:اے ایف پی)
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شہریوں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کرنے کی کوششوں میں مزید تیزی آئی ہے اور اب تک شہر کی ایک تہائی آبادی کا ٹیسٹ کیا جا چکا ہے۔
بیجنگ میں حکام جون کے وسط میں ایک ہول سیل مارکیٹ سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بیجنگ میونسپل کمیٹی کے ایک اہلکار ژانگ کیانگ نے بتایا ہے کہ اتوار کی دوپہر تک چین کی انتظامیہ نے لگ بھگ 83 لاکھ شہریوں کے ٹیسٹ کے نمونے اکھٹے کیے اور تقریباً 77 لاکھ افراد کے ٹیسٹ مکمل کیے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے 'اس کا مطلب ہے کہ ہم نے پہلے ہی ان تمام لوگوں کے ٹیسٹ کر لیے ہیں جن کو ٹیسٹ کرنے کی ضرورت تھی۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم دیگر اہم علاقوں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کا آغاز کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ٹیسٹنگ کی صلاحیت کو بھی بہتر بنا رہے ہیں۔
ژانگ کیانگ کے مطابق بیجنگ کو دوسرے صوبوں سے بھی طبی امداد مل رہی ہے۔
کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے بعد 11 جون کو بیجنگ کی زفادی فوڈ مارکیٹ میں پہلا کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد دو کروڑ سے زیادہ آبادی والے اس شہر میں کورونا وائرس کے 311 کیسز سامنے آئے تھے۔
بیجنگ میں طالب علموں، طبی عملے، ٹرانسپورٹیشن کے ملازمین، بینگ کے عملے، سپرمارکیٹس اور بیوٹی سیلون انڈسٹری میں کام کرنے والوں کے بھی ٹیسٹ ہوں گے۔
اتوار کو چین میں 17 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس میں سے 14 بیجنگ میں رپورٹ ہوئے۔
امریکہ میں متاثرین 25 لاکھ سے زائد
دوسری طرف امریکہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 25 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد امریکہ کی اس وبا سے نمٹنے میں ناکامی کا ثبوت ہے۔
امریکہ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد دنیا بھر کی کل تعداد کا 25 فیصد ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق جب امریکہ میں کورونا وائرس سامنے آیا تو حکومت فعال کردار ادا کرنے میں ناکام رہی۔ وائٹ ہاؤس نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے اور اس وبا سے متعلق فیصلہ ریاستوں پر چھوڑ دیا۔
صدر ٹرمپ اور گورنروں کی جانب سے دباؤ کے بعد پابندیوں میں نرمی اور معیشت کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے سے نقصان ہوا جس کے باعث اس فیصلے کے حامیوں کو بھی اپنے فیصلے واپس لینا پڑے۔
امریکی ریاستوں فلوریڈا، ٹیکساس اور ایرازونا میں کیسز میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور یہ ریاستیں وبا کا نیا مرکز بن رہی ہیں۔
مذکورہ اور دیگر ریاستوں میں وبا کے آغاز میں کیسز کی صورت حال ایسی نہیں تھی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئے کیسز صرف زیادہ ٹیسٹ کرنے کی وجہ سے سامنے نہیں آئے۔
ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے اور صحت کے نظام پر شدید دباؤ ہے۔
ٹیکساس میڈیکل سینٹر جو کہ دنیا کا سب سے بڑا میڈیکل کمپلیکس ہے اس کے آئی سی یو میں تمام بستروں پر مریض موجود ہیں۔
یہاں صرف سنیچر کو ساڑھے پانچ ہزار کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ اریزونا میں بھی ریکارڈ تعداد میں مریض سامنے آ رہے ہیں۔