’شہری آبادی کو نشانہ بنانے سے پہلے حوثی ملیشیا کو ہزار مرتبہ سوچنا ہوگا، دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں ہوگی‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’شہری آبادی اور مقامات سرخ لکیر ہیں، ہم انہیں نشانہ بنانے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے‘۔
قبل ازیں عرب اتحاد نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’آپریشن حوثیوں کی مخصوص صلاحتیوں کو تباہ کرنے کے لیے ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ’آپریشن حوثی ملیشیا کی جانب سے درپیش خطرے کے جواب میں شروع کیا گیا ہے‘۔
عرب اتحاد ی افواج نے کہا ہے کہ ’ایرانی نظام حوثی ملیشیا کو مختلف نوعیت کے میزائل فراہم کر کے علاقائی امن سبوتاژ کرنے کے درپے ہے۔ اتحاد نے حوثی ملیشیا کے لیے ایرانی ڈکٹیشن کو مسترد کرتا ہے‘۔
ترجمان نے کہا ہے کہ ’یمنی فوج نے 45 روز تک جنگ بندی کی پابندی کی جبکہ حوثی ملیشیا نے اس کی پاسداری نہیں کی‘۔
’45 دنوں کے دوران حوثی ملیشیا کی جانب سے فائر بندی کی 4276 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔ سعودی فوج کے دفاعی نظام نے حوثی ملیشیا کی جانب سے داغے گئے 118 بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کیا ہے‘۔