اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ المعلمی نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ ایران پر اسلحے کی پابندی میں توسیع کا انتہائی احتیاط سے جائزہ لے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت ایران پر اسلحہ خریدنے کی پابندی ہے جس کی مدت رواں سال اکتوبر میں ختم ہو رہی ہے۔ اس قرارداد کے ذریعے سال 2015 میں ایران کے جوہری پروگرام پر کیے گئے معاہدے پر عمل درآمد کرانا تھا۔
سعوی عرب کے مستقل مندوب نے کہا کہ اس پابندی کی مدت میں توسیع ہی درست اور محتاط کام ہے جو عالمی برادری کو ایران کی سرگرمیوں پر ردعمل میں دکھانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر پابندیوں میں توسیع امریکہ اور سعودی عرب دونوں کے مفاد میں ہے۔
مزید پڑھیں
-
ایران: ٹرمپ کے وارنٹ گرفتاری جاریNode ID: 488821
-
عرب اتحاد برائے یمن نے ایرانی اسلحہ ضبط کرلیاNode ID: 488906
-
’ایران، شام کے مستقبل کے لیے بڑا خطرہ‘Node ID: 489161
عبداللہ المعلمی نے یہ بات اس وقت کی جب بدھ کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو گذشتہ برس سعودی عرب کی تیل تنصیبات اور ایئرپورٹ پر میزائل حملوں کے حوالے سے پیش کی گئی رپورٹ پر بریفنگ دی گئی۔
عرب نیوز کے مطابق اس رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ سعودی عرب پر حملوں میں استعمال ہونے والے میزائل ایرانی ساختہ تھے۔
سعودی عرب کے مستقل مندوب نے کہا کہ ان کا ملک ایران کی جانب سے سنگین خلاف ورزیوں پر سلامتی کونسل کی توجہ مبذول کراتا رہا ہے۔
عبداللہ المعلمی نے کہا کہ ایران یمن میں حوثی ملیشیا کی مدد سے سعودی عرب میں شہری آبادی پر کئی حملے کر چکا ہے جو اقوام متحدہ کی اس قرارداد کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت حوثیوں کو اسلحے کی فراہمی پر پابندی عائد ہے۔
سعودی مندوب نے کہا کہ ’یہ ایران کا طریقہ کار ہے کہ وہ خطے میں بدامنی اور شورش پھیلانے کے لیے ایسے گروپس کی مدد کرتا ہے، خواہ وہ یمن میں ہوں، لبنان، شام یا عراق میں۔‘
