الجوف میں متعدد تفریحی مقامات موجود ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں الجوف آثار قدیمہ، تاریخی نقوش اور قدرتی وسائل سے مالامال شہر ہے- یہ مملکت کے شمال میں واقع ہے- یہاں کا ماحول رنگا رنگ قسم کا ہے-
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق الجوف کا امتیاز یہاں موجود آثار قدیمہ ہیں- تاریخی مطالعہ بتاتا ہے کہ الجوف کا الشویحیطۃ قریے میں دنیا کی قدیم ترین بستی آباد رہی ہوگی۔ یہاں اسلامی دور کے آثار بھی پائے جاتے ہیں جن میں خلیفہ دوم عمر بن خطاب سے موسوم مسجد ہے- یہاں کے الدرع اور الضلع محلے 200 برس پرانے ہیں- ان کی عمارتوں میں پتھر استعمال کیے گئے ہیں- دونوں محلوں کی گلیاں تنگ ہیں-
الجوف تاریخی قلعوں کے لیے بھی مشہور ہے۔ ریجن کے دومتہ الجندل شہر میں مارد اور سکاکا میں زابل قلعے ہیں جبکہ الجوف کی القریات کمشنری میں کاف محل اور الصعیدی پہاڑ نیز اثرۃ النبطی کے محل دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
الجوف سعودی عرب کے ان علاقوں میں شمار ہوتا ہے جہاں آثار قدیمہ جانوروں، انسانوں اور مختلف آلات کی تصاویر، نقوش، اسلامی، کمودی، نبطی اور یونانی تحریروں سے مالا مال ہے-
الجوف کے صحرا میں ’دومتہ الجندل‘ نامی جھیل دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے- نرالی شان یہ ہے کہ یہ ریت کے تودوں کے وسط میں واقع ہے- دس لاکھ مربع میٹر سے زیادہ کے رقبے میں پھیلی جھیل میں کشتیوں اور واٹر سائیکلز سے سیر کا تجربہ بڑا دلربا ہوتا ہے-
جھیل کے کنارے بینچ لگائے گئی ہیں- ان کے اطراف 14 ہزار مربع میٹر سے زیادہ کے رقبے پر سبزہ زار ہے-
الجوف میں متعدد تفریحی مقامات ہیں- ان میں سے ایک دومتہ الجندل کے النفود صحرا میں ’لایجۃ‘ پارکِ سکاکا میں پہاڑ کی چوٹی پر قارا الجبلی پارک اور الخزامی پارک دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں- یہاں صاف ستھری تروتازہ ہوا میں زندگی کا الگ ہی لطف ہے- شہر کے شور شرابے سے دور پرسکون علاقے میں قارا الجبلی تفریحی گاہ بہت لطف دیتی ہے- علاوہ ازیں سکاکا شہر کے مرکز میں النخیل اور الخزامی پارک بھی بڑا خوبصورت ہے-
الجوف کا پورا علاقہ جدید و قدیم طرز کے زرعی فارموں کے لیے بھی مشہور ہے۔ یہاں زیتون، کھجور اور بادام کے باغات ہیں اور انواع و اقسام کی اجناس کی کاشت ہوتی ہے، بارہ ہزار کے قریب باغات ہیں۔
الجوف میں قریوں کے مناظردیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں- یہاں وادی السرحان کے مناظر بے حد دلکش ہیں- الجوف دنیا کے مختلف علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے پرندوں کا بھی مسکن ہے-