سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ کورونا کے مریض کی صحت یاب ہونے پر ڈیوٹی پر آنے کا انحصار میڈیکل ٹیم کی رائے پر ہے۔
بریفنگ کے دوران وزارت صحت کے ترجمان نے سوال کیا گیا تھا کہ کورونا سے متاثر ملازم کی ڈیوٹی پر واپسی کب ہوسکتی ہے۔
مزید پڑھیں
-
طائف کے ہسپتال میں غیر ملکی ڈاکٹر کورونا سے ہلاکNode ID: 491616
-
'وائرس کے ڈر سے ہسپتال جانا نہ چھوڑیں'
Node ID: 491686
اخبار 24 کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ اگر کورونا سے متاثرہ شخص کی جسمانی حالت مزید آرام کی متقاضی ہو تو ایسی صورت میں اس کی بیماری کی چھٹی میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔
اگر ڈاکٹر سمجھ رہے ہوں کہ ملازم کو ابھی مزید صحت نگہداشت میں رکھنا ضروری ہے تو ایسی صورت میں وہ وائرس سے صحت یاب ہوتے ہی ڈیوٹی پر نہیں جائے گا بلکہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق اسے گھر یا ہسپتال میں مزید آرام کرنا ہوگا-
وزارت صحت کے ترجمان نے مزید بتایا کہ 2 ہزار سے 2500 کے درمیان کورونا کے نازک مریضوں کی حالت کنٹرول میں ہے۔ پچاس فیصد متاثرین ایسے ہیں جن کی عمریں 60 برس سے زیادہ ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں اس ہفتے کے دوران کورونا کے نازک مریضوں کی تعداد میں 0.4 فی صد کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتہائی نگہداشت میں زیر علاج 14 فیصد نازک مریضوں کی عمریں 20 سے 40 برس کے درمیان ہیں- ان میں 64 فی صد مرد ہیں اور 36 فیصد خواتین ہیں-