Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں باپ کو بیٹی نے قتل کر دیا   

میاں بیوی کے درمیان مسلسل اختلافات کی وجہ سے تلخ کلامی ہوگئی تھی (فوٹو: ٹوئٹر)
شوہر اور بیوی کےدرمیان نوک جھونک، تلخ کلامی اور بعض اوقات ہاتھا پائی ہوتی رہتی ہے لیکن دونوں کے جھگڑے میں بچوں کی عملی مداخلت بہت کم سننے کو ملتی ہے-
مصر میں میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کے دوران بیٹی نے مداخلت کی، ماں کے دفاع میں باپ پر تیز دھار آلے کے پے درپے وار کیے اور انہیں موت کی نیند سلا دیا۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق مصری دارالحکومت قاہرہ کے شمال میں القلیوبیۃ کے مقام پر میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں گھر کے سربراہ کی موت کی رپورٹ پولیس سٹیشن میں درج کرا دی گئی-

بیٹی کا کہنا تھا کہ ’والد ہمیشہ والدہ کو مارا کرتے تھے‘(فوٹو، ٹوئٹر)

مصری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم جائے وقوعہ پہنچی- پوچھ گچھ سے پتہ چلا کہ 42 سالہ  شوہر اور 36 سالہ بیوی کے درمیان مسلسل اختلافات کی وجہ سے تلخ کلامی ہوگئی تھی- تیز و تند گفتگو مار دھاڑ میں تبدیل ہوگئی- شوہر نے بیوی کو زدوکوب کیا- 16 سالہ بیٹی ماں کو پٹتے ہوئے دیکھ کر طیش میں آگئی اور اس نے باورچی خانے سے تیز دھار دار آلہ لے کر ماں کو بچانے کے لیے باپ پر تابڑ توڑ حملے کیے جن کی وہ تاب نہ لاکر موقع پر ہی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا-
بیٹی نے گرفتاری کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ ابا ہمیشہ امی کو زدو کوب کرتے ان کے ساتھ بدسلوکی کیا کرتے تھے-  مجھے بھی برا بھلا کہتے رہتے تھے- جب میں نے امی کو پٹتے ہوئے دیکھا تو مداخلت کی کوشش کی مگر ابا نے نہ صرف یہ کہ مداخلت پر میری توہین کی بلکہ مجھے بھی مارا پیٹا- مجھے سے برداشت نہ ہوسکا اور میں نے تیز دھار دار آلے سے ابا کے سینے پر حملے کرکے انہیں زمین پر گرا دیا-
پبلک پراسیکیوشن نے لڑکی کو حراست میں لینے اور لاش کے پوسٹ مارٹم کا حکم جاری کر دیا- رپورٹ آنے پر مقتول کی تدفین کی پیشگی اجازت بھی دے دی-
اس واقعہ کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے مصر میں پھیل گئی- لوگوں کی زبان پر ایک ہی سوال ہے کہ کیا ماں کو بچانے کے لیے بیٹی کی جارحانہ مداخلت برحق تھی۔

شیئر: