اقوام متحدہ کے ماتحت انٹرنیشنل کمیونیکیشن آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ سعودی عرب کورو نا کی وبا سے نمٹنے والا کامیاب ترین ملک ہے۔ مملکت نے وبا سے پیدا ہونے والے اثرات سے نمٹنے میں مواصلاتی ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق انٹرنیشنل کمیونیکیشن آرگنائزیشن نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب نے وبا کے سر ابھارتے ہی انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سسٹم کو غیر معمولی طور پر موثر کر دیا۔ اس کی بدولت صحت، تعلیم سمیت تمام اہم اداروں کو ایک دوسرے سے مربوط کردیا گیا۔ اہم ایپلی کیشن مفت فراہم کی گئیں۔ تمام اداروں نے مربوط مواصلاتی نظام کی بدولت ہنگامی مسائل سے نمٹنے میں مشترکہ ٹیم کے طور پر کام کیا۔
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب میں انٹرنیٹ کے صارفین 90لاکھ ، عرب ممالک میں اولNode ID: 142641
-
سعودی نوجوان روزانہ 9 گھنٹے انٹرنیٹ پر گزارتے ہیںNode ID: 424636
-
معمر خواتین سوشل میڈیا استعمال کرتی ہیں؟Node ID: 436826
-
سعودی عرب میں انٹرنیٹ صارفین کتنے؟Node ID: 447481
بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمیونیکیشن کے بنیادی ڈھانچے کی بدولت سعودی عرب میں انٹرنیٹ کا فی کس اوسط استعمال بین الاقوامی اوسط استعمال سے زیادہ رہا-
دنیا بھر میں انٹرنیٹ کا فی کس استعمال 200 میگا بائٹ کے لگ بھگ ہے۔ مملکت میں انٹرنیٹ کا فی کس استعمال 3 گنا زیادہ 920 میگا بائٹ سے بھی آگے بڑھ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر بنیادی ڈیجیٹل ڈھانچہ مضبوط نہ ہوتا اور مملکت میں مواصلاتی کمپنیوں کے لیے مختص ویبز کا دائرہ بڑھا نہ دیا گیا ہوتا تو یہ کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی تھی۔
سعودی مواصلاتی کمپنیوں کو 2017 میں 340 میگا ہرٹز کی سہولت تھی جسے 2020 میں 226 فیصد بڑھا کر 1110 میگا ہرٹز تک پہنچا دیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب اس حوالے سے جی 20 میں شامل ملکوں میں اہم پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ سے جون 2020 تک سعودی عرب میں موبائل اور لینڈ لائن کا استعمال 34 فیصد تک بڑھ گیا- انٹرنیٹ کی رفتار اور اس تک رسائی بھی بہت اعلیٰ درجے کی رہی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب نے انٹرنیشنل سول سوسائٹیز، کمیونیکیشن کی انٹرنیشنل آرگنائزیشن کے ساتھ زبردست تعاون کیا۔ مملکت نے کورونا کی وبا کے بعد دنیا بھر کے ملکوں کے ساتھ ڈیجیٹل تبدیلی کا کامیاب تجربہ شیئر کیا۔