کرس ووکس نے اس میچ میں 50 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں (فوٹو: اے ایف پی)
انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے تیسرے میچ میں سٹورٹ براڈ کی شاندار گیند بازی اور بلے بازوں کی عمدہ پرفارمنس کے باعث انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو 269 رنز کے بڑے فرق سے مات دے کر سیریز 2-1 سے اپنے نام کر لی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انگلینڈ نے یہ سیریز جیت کر گذشتہ برس کیریبین میں ہارنے والی ’وزڈن ٹرافی‘ دوبارہ حاصل کر لی ہے۔
مین آف دی میچ سٹورٹ براڈ 500 وکٹیں لینے والے دنیا کے ساتویں کھلاڑی بن گئے ہیں۔ انہوں نے اس میچ میں 36 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں، اور مجموعی طور پر سیریز میں 10 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 399 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن وہ کرس ووکس اور اور سٹورٹ براڈ کی تباہ کن گیند بازی کے آگے 38 اوورز میں صرف 129 بنا کر ڈھیر ہو گئی۔ کرس ووکس نے اس میچ میں 50 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ سٹیڈیم میں ہونے والے اس ٹاکرے میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر انگلینڈ کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی اور اس طرح پہلی اننگز میں رورے برنز، اولی پوپ، جوز بٹلر اور سٹورٹ براڈ کی نصف سنچریوں کی بدولت انگلینڈ نے 369 رنز بنا لیے۔
پہلی اننگز میں ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیماروچ نے چار وکٹیں حاصل کیں اور شینن گیبریئل اور روسٹن چیز نے د دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز میں بیٹنگ بری طرح فلاپ ہوئی اور کوئی کھلاڑی بھی قابل قدر کارکردگی نہ دکھا سکا اور پوری ٹیم 197 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ کرس براڈ نے اس اننگز میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔
دوسری اننگز میں انگلینڈ نے 226 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کردی، برنز نے 90 رنز بنائے، ڈوم سبلی نے 56 اور جو روٹ نے 56 رنز بنائے۔
اس طرح انگلینڈ نے ویسٹ انڈیز کومیچ جیتے کے لیے 399 رنز کا ہدف دیا لیکن میچ کا چوتھا دن بارش کی نذر ہو گیا۔ ویسٹ انڈیز ہدف کا تعاقب نہ کر سکی اور 38 اوورز میں صرف 129 پر ڈھیر ہو گئی۔
کورونا کی عالمی وبا کے باعث 117 دن کے طویل وقفے کے بعد اس سیریز سے بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے۔
کورونا کی وجہ سے کرکٹ شائقین کے بغیر اور کچھ نئے ضوابط کے ساتھ کھیلی جانے والی اس سیریز میں انگلینڈ نے پہلا ٹیسٹ ہارنے کے بعد شاندار واپسی کی، اور اگلے دو ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کر کے 20 سال پرانی تاریخ کو دہرا دیا ہے۔