چین نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے چینی صحافیوں کے خلاف 'مخاصمانہ کارروائی' کی تو وہ جواب دے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ میں چین کے صحافیوں کو ویزوں میں توسیع نہ دیے جانے پر نکالے جانے کا خدشہ ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے صحافیوں کو معمول کی پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ جب سے امریکہ نے چینی صحافیوں کے لیے اپنے ملک میں قیام کی مدت 90 دن کی ہے کسی بھی چینی صحافی کے ویزے کی معیاد میں توسیع نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ رواں سال مئی کے دوسرے ہفتے میں امریکہ نے ملک میں قیام پذیر چینی صحافیوں کے لیے ویزے کی مدت 90 دن تک محدود کر دی تھی۔
مزید پڑھیں
-
امریکہ چین تجارتی کشیدگی : خواتین کی ٹی وی پر ’جنگ‘Node ID: 421461
-
چین میں نئے کورونا کیسز کے بعد خوفNode ID: 494931
-
امریکہ کو پاکستان میں چینی منصوبوں پر اعتراض کیوں؟Node ID: 496381
ترجمان وانگ وینبن نے کہا کہ 'امریکہ چینی صحافیوں کے خلاف اقدامات کر رہا ہے اور اس کو فوری طور پر ایسی غلطی کو درست کر کے کارروائی روک دینی چاہیے۔'
ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ نے ایسی کارروائی جاری رکھی تو چین بھی اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری اور قانونی اقدامات سے جواب دے گا۔
روئٹرز کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ نہیں بتایا کہ امریکی اقدامات سے کتنے چینی صحافی متاثر ہوں گے یا چین کیا جوابی اقدامات کرے گا تاہم چین کے گلوبل ٹائمز اخبار کے ایڈیٹر نے قبل ازیں کہا تھا کہ اگر ان کے صحافیوں کو امریکہ سے نکالا گیا تو ہانگ کانگ میں مقیم امریکی صحافی جوابی ہدف ہوں گے۔
ایڈیٹر ہو نے ٹویٹ کیا تھا کہ 'چین اس حوالے سے بدترین صورتحال کے لیے بھی تیار ہے جیسا کہ تمام چینی صحافیوں کو امریکہ سے نکال دیا جائے۔ اگر ایسا ہوا تو چین جوابی کارروائی کرے گا جس میں ہانگ کانگ میں مقیم امریکی صحافی بھی نشانہ ہوں گے۔'
گلوبل ٹائمز چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی کے اخبار پیپلز ڈیلی کی جانب سے شائع کیا جاتا ہے۔
