چین کی جوابی کارروائی، شینگدو میں امریکی قونصل خانہ بند
چین کی جوابی کارروائی، شینگدو میں امریکی قونصل خانہ بند
جمعہ 24 جولائی 2020 10:22
دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان متعدد محاذوں پر کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
چین نے ہیوسٹن میں اپنے قونصل خانے کی بندش کے ردعمل میں جنوب مغربی شہر شینگدو میں امریکی قونصل خانے کو بند کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین نے کہا ہے کہ شینگدو شہر میں اس نے امریکی قونصل خانے کا لائسنس منسوخ کر دیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ اقدام امریکہ کے غیر مناسب اقدامات کا جائز اور ضروری ردعمل ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق چین اور امریکہ کے تعلقات میں موجودہ صورتحال وہ نہیں جو چین دیکھنا چاہتا ہے۔ اس تمام صورتحال کا ذمہ دار امریکہ خود ہے۔
دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان متعدد محاذوں پر کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان صورتحال اس وقت زیادہ خراب ہوئی جب منگل کو واشنگٹن نے 72 گھنٹوں کے اندر ہیوسٹن قونصل خانے کو بند کرنے کا حکم دیا۔
چین نے خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا تو چین بھی جوابی کارروائی کرے گا۔
امریکہ نے دانشوارانہ املاک اور ذاتی معلومات کے تحفظ کی خاطر ریاست ٹیکساس میں واقع چین کا قونصل خانہ بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ ویانا کنونشن کے تحت ریاستوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ میزبان ملک کے اندرونی معاملات میں دخل نہ دیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ چینی عہدیدار امریکہ کے اندرونی معاملات میں دخل دینے کے علاوہ دانشوارنہ املاک چوری کر رہا ہے، کاروباری شخصیات سے زبردستی اور چینی نژاد امریکی فیملیز کو دھمکا رہا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا یہ اقدام سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو کے بیان کے بعد سامنے آیا جب انہوں نے دورہ یورپ کے دوران تمام ممالک کو چین کے خلاف آواز اٹھانے کو کہا۔
چنگدو میں امریکی قونصل خانے کی ویب سائٹ کے مطابق یہ قونصل خانہ 1985 میں قائم ہوا تھا، اس میں دو سو کے قریب عملہ موجود ہیں جس میں تقریباً 150 مقامی چینی عملہ کام کر رہا ہے