دھماکے کے حوالے سے نئے سوالات ابھرے ہیں۔(فوٹو العربیہ)
امریکی نیوز نیٹ ورک نے سات ماہ قبل شام میں ہونے والے دھماکے کا وڈیو کلپ جاری کیا ہے۔ یہ منگل کو بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے جیسا ہے۔ دونوں میں کوئی فرق نظر نہیں آرہا ہے۔
جس طرح شام میں دھماکے سے دیوہیکل غبارے جیسی شکل بنی تھی ویسا ہی منظر بیروت بندرگاہ کے دھماکے کے بعد بھی دیکھنے میں آیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق دھماکوں کے امور کے ایک ماہر نے امریکی نیٹ ورک کی جاری کردہ وڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شام اور بیروت بندرگاہ میں ہونے والے دونوں دھماکے ایک جیسے ہیں۔
اس وڈیو کلپ سے بیروت بندرگاہ میں دھماکے کے حوالے سے نئے سوالات ابھرے ہیں۔
بیروت بندرگاہ میں دھماکے کے اسباب کے حوالے سے متضاد خبریں آرہی ہیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ امونیم نائٹریٹ گودام کا دھماکہ ہے۔ دیگر کا کہنا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے ماتحت اسلحہ گودام میں دھماکہ ہوا ہے۔
لبنانیعوام اس تباہ کن دھماکے کے محرکات اور اسباب جاننے کے لیے بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں۔ لبنانی صدر اس واقعہ کی بین الاقوامی تحقیقات کہ مخالف ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تحقیقات کا مطلب لبنانی خودمختاری کی توہین ہے۔