ریاض میں ایک مریض نے میل نرس عبدالکریم المطیری کو علاج کے لیے گھر بلا کر قتل کر دیا-
العربیہ نیٹ کے مطابق ریاض میں ذہنی صحت کمپلیکس کے میل نرس عبدالکریم المطیری نے کبھی سوچا نہ تھا کہ اس کی زندگی کا خاتمہ ذہنی مریض کے ہاتھوں ہوگا-
مزید پڑھیں
-
ایک ماہ میں طبی عملے پر 130حملےNode ID: 279536
المطیری کے چچازاد بھائی نے بتایا کہ وہ وقتا فوقتا ذہنی مریضوں کے علاج کے لیے ان کے گھر جایا کرتے تھے۔
ہسپتال انتظامیہ نے اہل خانہ سے رابطہ کرکے جب یہ اطلاع دی کہ ان کا بیٹا ایک مریض کا علاج کرتے ہوئے مریض کے ہاتھوں مارا گیا تو پورا خاندان غم سے نڈھال ہو گیا-
المطیری کے بھائی نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عبدالکریم نے ذہنی مریض کے باپ سے رابطہ کر کے درخواست کی کہ وہ اسے اپنے گھر پہنچا دے- اس پر باپ نے اسے بتایا کہ اس کا بیٹا اس وقت گھر پر تنہا ہے- آپ اسے دوا دے سکتے ہو تاہم المطیری جیسے ہی گھر میں داخل ہوئے مریض نے اچانک ان پر تیز دھار آلے سے پے در پے وار کرکے قتل کر دیا۔
چچازاد بھائی نے بتایا کہ جو کچھ ہوا وہ ناقابل یقین ہے۔ عبدالکریم کی عمر 28 برس تھی ۔ ان کے تمام رشتہ دار اور احباب عبدالکریم کی خوش اخلاقی کے گواہ ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ریاض: میل نرس پر فائرنگ، حملہ آور فرارNode ID: 278421
المطیری کے چچازاد بھائی نے مطالبہ کیا کہ فیملی میڈیسن کے دوران مریضوں سے ملتے وقت میل نرس کے علاوہ طبی عملے کا ہونا ضروری ہے تاکہ خدانخواستہ مریض حملہ آور ہو تو ایسی صورت میں اسے بچایا جا سکے۔
ذہنی مریض نے پولیس میں بیان ریکارڈ کراتے وقت اعتراف کیا کہ وہ ایک ماہ سے المطیری کے قتل کا پروگرام بنا رہا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مریض کا لہجہ بتا رہا ہے کہ وہ جو کہہ رہا ہے سمجھ کر کہہ رہا ہے۔
ریاض میں ذہنی صحت کے ادارے نے عبدالکریم المطیری کے قتل پر اس کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے ۔ سوشل میڈیا پر المطیری کے حق میں ہیش ٹیگ مہم شروع کردی گئی ہے۔