مسجد میں شُوٹنگ، صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف مقدمہ
ایف آئی آر میں مسجد انتظامیہ کے خلاف بھی کارروائی کی استدعا کی گئی (فوٹو: ٹوئٹر)
لاہور کی قدیم مسجد وزیر خان میں شوٹنگ کر کے مسجد کی ’توہین‘ کرنے اور ’تقدس پامال‘ کرنے کے الزام میں پولیس نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
تھانہ اکبری منڈی لاہور میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق بلال سعید اور صبا قمر کے خلاف سیشن کورٹ کے حکم کے بعد دفعہ 295 پ کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن ونگ کو ارسال کردی ہے۔
سردار فرحت منظور چانڈیو ایڈووکیٹ کی درخواست پر درج کیے گئے مقدمے کے متن میں الزام لگایا گیا ہے کہ صبا قمر اور بلال سعید نے اپنے گانے ’قبول‘ کی ویڈیو میں مسجد کا ’تقدس پامال‘ کیا اور ان کے گانے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے۔
’صبا قمر اور بلال سعید نے گانے کی عکس بندی کے لیے مسجد میں رقص کیا اور مسجد کی توہین کی اور اس کے تقدس کو پامال کیا جس سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی، لہٰذا دونوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کر سکے۔‘
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مسجد انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کے ملازمین کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسا کام نہ کرے۔
واضح رہے کہ فرحت منظور ایڈووکیٹ نے اس معاملے میں فنکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست 10 اگست کو دائر کی تھی۔
اس سے قبل مسجد وزیر خان میں اداکاروں کے رقص کے خلاف کراچی کے لیاقت گبول ایڈووکیٹ نے بھی ان کے خلاف ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت میں مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست جمع کروائی تھی۔