Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ٹک ٹاک پر پابندی کافیصلہ احمقانہ ہے‘

ملکہ حسن رہنے والی 18 سالہ کلیئر ہیسر کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک بہت جلد نوجوانوں میں مقبول ہوا ہے۔ فوٹو: روئٹرز
امریکہ میں کئی ایسی جگہیں بنی ہوئی ہیں جہاں نوجوان مل کر ٹک ٹاک کے لیے تخلیقی خیالات سوچنے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھتے ہیں اور پھر بڑے برانڈز سے ڈیلز کرتے ہیں تاکہ اس سے لاکھوں ڈالر کما سکیں۔ تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹک ٹاک بند کرنے کے احکامات کی وجہ سے ان کی روزی خطرے میں ہے۔
واضح رہے کہ اگر ٹک ٹاک بنانے والی چینی کمپنی بائیٹ ڈانس امریکہ کے ساتھ کسی معاہدے تک نہیں پہنچتی تو امریکہ میں ٹاک ٹاک پر پابندی عائد کردی جائے گی۔
27 سالی ایڈم میگیسٹ، جو کہ لاس اینجلس کے ایک ٹک ٹاک ہاؤس کے سات انفلواینسرز میں سے ایک ہیں، نے روئٹرز کو بتایا کہ انہیں لگتا ہے ٹرمپ کا فیصلہ ’احمقانہ‘ ہے۔ 'شاید دو سے پانچ مہینوں تک کے لیے ہر کسی کو نقصان ہوگا۔ ہر کوئی آمدنی کے سلسلے سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔'
امریکہ میں خریداری کی ایک مشہور کمپنی والمارٹ انک کا رواں ہفتے کہنا تھا کہ وہ امریکی اثاثوں کی بولی کے لیے مائیکروسافٹ میں شامل ہورہی ہے۔
چینی کمپنی بائیٹ ڈانس سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ جمعے تک اس بارے میں مذاکرات میں داخل ہوگی۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ کوئی بھی معاہدہ ٹک ٹاک کے مستقبل پر کیسے اثر کرے گا۔
ٹک ٹاک کی ویڈیوز کو لاکھوں افراد پسند کرتے ہیں۔
ملکہ حسن رہنے والی 18 سالہ کلیئر ہیسر کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک بہت جلد نوجوانوں میں مقبول ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر اس پر پابندی لگی تو فائدے سے زیادہ نقصان ہوگا۔ 'میں چاہتی ہوں کہ انہیں سمجھ آئے کہ ٹک ٹاک کا ہماری آج کل کی دنیا اور خاص طور پر ہماری نسل پر بہت اثر پڑا ہے۔'

ٹک ٹاک کی ویڈیوز کو لاکھوں افراد پسند کرتے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز

ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے والے افراد ہی نہیں لیکن پابندی سے ان برانڈز پر بھی اثر پڑے گا جو کہ ٹک ٹاک کے ساتھ کاروبار کرنا چاہتے ہیں۔
لاس اینجلس کی کڈز نیکسٹ ڈور کے انتظامات سنبھالنے والی کمپنی کی ایری ایڈنا جیکبز کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ کئی افراد نے دکانوں پر کاروبار ختم کر کے ای کامرس کی کوئی سٹریٹیجی بنائی ہو جس کے لیے انہیں ٹک ٹاک کی ضرورت ہو۔ یہ خاص کر میوزک کی کمپنیوں کے ساتھ ہو سکتا ہے کیونکہ ٹک ٹاک پر کئی گانے مشہور ہوتے ہیں۔
ٹک ٹاک پر 95 لاکھ مداح رکھنے والی ہیلی اورونا اپنا میک اپ کا کاروبار شروع کرنے والی تھیں۔ لیکن ان کے پاس انسٹاگرام کا بھی سہارا ہے جہاں ان کے 28 لاکھ مداح ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ، 'اگر اس (ٹک ٹاک) پر پابندی لگا دی گئی تو میرے پاس دوسرا پلان ہے، جس کے تحت میں یوٹیوب یا انسٹاگرام کو استعمال کروں گی۔'

شیئر: