جب تک اقامہ تجدید نہیں ہوگا فائنل ایگزٹ نہیں لگے گا (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔
ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔
قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالات بھیجے ہیں۔
ور رحم داو نے اقامہ کے حوالے سے سوال کیا ہے وہ پوچھتے ہیں کہ اگر اقامہ ایکسپائر ہوتو کیا خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) لگ سکتا ہے؟
جواب: خروج نہائی لگانے کے لیے اقامہ کا کارآمد ہونا ضروری ہے جب تک اقامہ تجدید نہیں کرایا جائے گا خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ نہیں لگے گا اس لیے پہلے اپنے کفیل سے اقامہ تجدید کرائیں جوکہ ایک برس کا ہوگا اور اگر یہ ایکسپائری دوسری بار ہوئی ہے تو اس پر ایک ہزار ریال جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
قانون کے مطابق پہلی بارے اقامہ ایکسپائر ہونے پر 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جبکہ دوسری بار تاخیر ہونے کی صورت میں ایک ہزار ریال اور تیسری بار مملکت کے لیے بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے۔
اویس منصور نے سوال کیا ہے کہ کیا سعودی عرب نے اپنے شہریوں اور ان کے غیر ملکی فیملی ممبرز اور گھریلو ملازمین کو زمینی راستوں کے ذریعے ملک میں داخلے کی اجازت دی ہے؟
جواب: سعودی حکام نے اپنے شہریوں اور ان کے غیر ملکی فیملی ممبرز کو بری راستے سے واپس آنے کی مشروط اجازت دی ہے۔ بیرون مملکت جانے والے سعودی اور ان کے غیر ملکی رشتہ دار (اہلیہ ، بچے ، سعودی خاتون کے غیر ملکی شوہر) اور ملازمین کی بری راستوں سے واپسی کے لیے خصوصی اجازت نامے حاصل کرنا ہوگا۔
اس سلسلے میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کا بیان اردو نیوز میں شائع ہوچکا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عائد بین الاقوامی سفر پر پابندی کے سبب وہ سعودی باشندے جو عرب ممالک گئے ہوئے تھے مگر بری سرحدوں کی بندش کے باعث واپس نہیں آسکے ان کی واپسی مرحلہ وار شروع کی جارہی ہے۔
پہلے مرحلے میں الخفی ، الرقعی ، البطحا اور شاہ فہد پل پر موجود بری سرحدی راستوں پر انتظامات کیے گئے ہیں۔ مملکت آنے والوں کو ’ابشر‘ اکاؤنٹ پر اپنے کوائف درج کرکے اجازت حاصل کرنا ہوگی۔ کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ لازمی ہوگی۔
جعفر خان نے پوچھا ہے کہ چھٹی پر پاکستان آئے تھے اب چھٹی ختم ہو گئی لیکن اقامہ باقی ہے۔ سعودی عرب واپس جانے کے لیے کیا طریقہ ہو گا؟
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے تاحال بین الاقوامی سفر پر عائد پابندی ہٹانے کا سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے متعلقہ وزارتیں روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس کے کیسز نوٹ کررہی ہیں جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے حکومت اس بارے میں اعلان کردے گی۔ آپ کا اقامہ باقی ہے لیکن خروج وعودہ ختم ہوگیا۔ سعودی حکومت اب تک دو مرتبہ ویزوں کی توسیع کے احکامات صادر کرچکی ہے۔ پروازوں کی بحالی کے اعلان کے ساتھ ویزوں کے حوالے سے بھی رعایت یا کسی طریقہ کار کا اعلان متوقع ہے۔ آپ کی واپسی پروازوں کے بحالی پر ہی ممکن ہوسکے گی۔