Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب: بین الاقوامی پروازیں کب بحال ہوں گی؟

اندرون ملک فضائی سفر پر پابندی ختم ہو گئی ہے(فوٹو اردونیوز)
سعودی عرب میں وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق کورونا وائرس سے محفوظ رہتے ہوئے مقررہ ضوابط کے تحت معمولات زندگی بحال ہو چکے ہیں۔ اندرون ملک فضائی اور زمینی سفر پر بھی پابندی اٹھا لی گئی ہے۔ مملکت کے مختلف شہروں میں فضائی سفر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے جاری ہے۔
اندرون ملک فضائی سفر پر پابندی تو ختم ہو گئی ہے تاہم ابھی تک بیرون ملک فضائی سروس بحال نہیں کی گئی۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ متعلقہ وزارتوں کے ساتھ معاملات زیرغور ہیں اور حالات بہتر ہو جائیں گے تو بیرون ملک سفر پر بھی پابندی ختم کردی جائے گی۔
قارئین اردو نیوز کی جانب سے مختلف موضوعات کے حوالے سے سوالات ارسال کیے جارہے ہیں جن میں سے بیشتر سوالات سعودی عرب کے لیے بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے بارے میں ہیں۔
رانا نادر راجپوت نے سوال کیا ہے کہ سعودی عرب واپس جانے والی فلائٹس کب شروع ہوں گی؟
 اس حوالے سے ابھی تک حتمی بات نہیں کی جاسکتی۔ سعودی وزارت صحت کا عالمی ادارہ صحت کے ساتھ رابطہ ہے جیسے ہی حالات ساز گار ہوں گے اندرون ملک کی طرح بیرون ملک سفر پر سے بھی پابندی اٹھا لی جائے گی جس کی خبر اردو نیوز میں سرکاری تصدیق کے بعد دی جائے گی تاہم ابھی تک یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کب پروازیں شروع کی جائیں گی۔ 
  ماہل علی شاہ کا سوال وزٹ ویزے والوں کے بارے میں ہے۔ انہوں نے پوچھا ہے کہ جو لوگ وزٹ ویزے پر سعودی عرب میں رہ رہے ہیں کیا وہ حج کر سکتے ہیں؟
 قانون کے مطابق وزٹ ویزے پر آنے والوں کو حج کی اجازت نہیں ہوتی۔عام حالات میں حج کی ادائیگی کے لیے جو قانون ہے اس کے مطابق سعودی یا غیر ملکی کے لیے لازمی ہے کہ حج کی ادائیگی کے لیے ایک حج سے دوسرے حج تک 5 برس کا وقفہ ہو۔

وزٹ ویزے پر آنے والوں کو حج کی اجازت نہیں ہوتی۔(فائل فوٹو: اے ایف پی )

غیر ملکیوں کے لیے دوسری اہم ترین شرط اقامہ جسے رہائشی پرمٹ یا اجازت نامہ کہا جاتا ہے، ہونا ضروری ہے جبکہ عمرہ ویزے پر مملکت آنے والوں کو حج کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ عام طور پر وزٹ ویزے پر آنے والوں کے ویزے پر انتباہی نوٹ لگایا جاتا ہے جس میں واضح طور پر درج ہوتا ہے کہ ’حج کی اجازت نہیں‘۔
مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کو جن کے پاس اقامہ ہوتا ہے انہیں بھی حج کرنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ حاصل کرنا پڑتا ہے جس کے بغیر حج کے مہنیوں میں مکہ مکرمہ میں داخل نہیں ہو سکتے۔
 سید رسول اعوان دریافت کرتے ہیں کہ کیا  یہ خبر سچ ہے ’اب وہی افراد سعودی عرب جا سکیں گے جن کا اقامہ اور ویزا موثر ہو گا وہ بھی تب واپس جائیں گے جب کورونا مکمل طور پر ختم ہو جائے گا؟
ایوان شاہی کی جانب سے جاری احکامات میں ان غیر ملکیوں کے اقامہ اور ایگزٹ ری انٹری ’خروج وعودہ ‘ میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے جو کورونا وائرس کی وجہ سے عائد ہونے والی پابندیوں کے باعث مملکت نہیں آ سکتے۔

 اقامے اور ایگزٹ ری انٹری میں 3 ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے(فوٹو سوشل میڈیا)

جاری ہونے والے شاہی احکامات کے بعد مملکت سے چھٹی پر گئے ہوئے تمام غیر ملکی کارکن جن کے خروج و عودہ ’ایگزٹ ری انٹری‘ ایکسپائر ہوگئے تھے انہیں بغیر کسی فیس کے مزید 3 ماہ کی توسیع دی گئی ہے اور جن کا اقامہ ایکسپائر ہورہا تھا وہ بھی اس شاہی حکم سے مستفیض ہو سکیں گے۔
جہاں تک واپسی کے حوالے سے سوال ہے تو اس بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ 3 ماہ تک سعودی عرب ہی نہیں دنیا بھر میں کرفیو اور لاک  ڈاون کا سلسلہ رہا جس کی وجہ سے عالمی سطح پر سفر پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں ۔ حالات کا جائزہ لینے کے بعد سعودی حکام کی جانب سے اس بارے میں جیسے ہی تفصیلات جاری ہوں گی انہیں اردونیوز میں شائع کردیا جائے گا۔
عبدالصبور شیخ پوچھتے ہیں کہ کیا موجودہ حالات میں کفالت تبدیل کرائی جا سکتی ہے؟
 کورونا وائرس کی وجہ سے بیشتر امور آن لائن جاری ہیں معمولا ت زندگی بحال ہونے بعد بھی آن لائن درخواستوں کی وصولی کا عمل حسب سابق جاری ہے۔ جہاں تک سوال کفالت کی تبدیلی کا ہے تو اس میں کوئی امر مانع نہیں آپ بھی آن لائن ’ڈیمانڈ‘ جسے عربی میں ’طلب ‘ کہتے ہیں نئے کفیل کو ارسال کر دیں مقررہ فیس جمع کرنے کے بعد کفالت کی تبدیلی عمل میں لائی جائے گی۔

شیئر: