لینا مو: فوٹوگرافی کی دُنیا میں اُبھرتی ہوئی سعودی سٹار
لینا مو: فوٹوگرافی کی دُنیا میں اُبھرتی ہوئی سعودی سٹار
پیر 31 اگست 2020 9:32
لینا مو نے 2010 میں اپنا پہلا ڈی ایس ایل آر کیمرہ لیا تھا (فوٹو: لینا مو انسٹا گرام)
لینا مو ایک ابھرتی ہوئی سعودی سٹار بن چکی ہیں، انہوں نے فیشن فوٹوگرافی کے ساتھ گرد و نواح کے عناصر پر بھی فوٹوگرافی کی ہے۔
لینا مو جدہ میں پیدا ہوئیں اور ان کو کم عمری سے ہی فوٹوگرافی کا شوق ہے۔
عرب نیوز کے ساتھ گفتگو میں لینا مو نے کہا کہ ’میں اپنے اردگرد کئی چیزوں سے متاثر ہوئی، ان چیزوں نے میری توجہ حاصل کر لی اور پھر جیسے ہی مجھے کچھ ملتا ہے تو میں اس کو نیا رخ دے دیتی ہوں۔‘
’اس کو نئی شکل دے دیتی ہوں اور اس کو اپنا بنا دیتی ہوں جبکہ دیگر فوٹوگرافرز کے کام کو کاپی یا ان جیسا کام کرنے سے دور ہوتی ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ ایسا کام کرنا چاہتی ہیں کہ فوٹوگرافی کی دنیا میں اسے یاد رکھا جائے۔
لینا مو نے 2010 میں اپنا پہلا ڈی ایس ایل آر کیمرہ لیا، اور یہی وہ وقت تھا جب انہوں نے فوٹوگرافی سیکھنا شروع کی تاہم انہوں نے فوٹوگرافی کو 2016 میں سنجیدہ لینا شروع کیا۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے کتابیں پڑھیں اور یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھیں۔
لینا مو فوٹوگرافی میں خود کو ایک مخصوص انداز تک محدود نہیں رکھنا چاہتیں بلکہ اپنے طور پر تخلیقی کام کرنا چاہتی ہیں۔
لینا مو کے مطابق ان کے سیکھنے کا عمل کافی چیلنجنگ تھا لیکن ان کو باہر فوٹوگرافی کرنے میں کوئی مشکل نہیں پیش نہیں آتی۔
’باہر فوٹوگرافی کرنا میرے لیے مشکل نہیں تھا، میں نے بہت سے لوگوں سے سنا ہے کہ ان کے لیے باہر فوٹوگرافی کرنا مشکل ہے لیکن میرے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھے لگتا ہے کہ میں خوش قسمت ہوں کہ ایک وسیع جگہ میں کام کرنے لیے میرے پاس بہت کچھ ہے۔‘
لینا اپنی زیادہ تر فوٹوگرافی تفریح کے لیے کرتی ہیں، ان کی بنائی گئی تصویروں میں زیادہ تر ان کے دوست ماڈلنگ کرتے نظر آتے ہیں۔
لینا مو نے ’انڈر دی عبایا‘ کتاب پر بھی کام کیا ہے، اس کتاب میں سعودی خواتین کو عام ملبوسات میں دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہ ’اس پروجیکٹ کا حصہ بننا ان کے لیے بہت اہم تھا، یہ مختلف تھا اور ان خواتین سے ملنا اس منصوبے کا بہترین حصہ تھا۔‘
’آپ مختلف قسم کے لوگوں سے ملتے ہیں اور ہر شخصیت دوسرے سی بہت مختلف ہوتی ہیں۔ یہ اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ ہماری کمیونٹی ایک لحاظ سے کتنی تہذیب یافتہ اور روایتی ہے اور ایک ہی وقت میں مختلف بھی۔‘
لاک ڈاؤن میں بھی لینا مو نے ایک ساتھی کی مدد سے امریکہ میں زُوم کے ذریعے فوٹو شوٹنگ کا اہتمام کیا، زُوم کے ذریعے فوٹوگرافی کے لیے تھوڑی سی منصوبہ بندی کی گئی اور دونوں کو وہ نتائج حاصل ہوئے جو وہ چاہتے تھے۔
’ابھی تک میں نے اپنی سب سے بڑی کامیابی حاصل نہیں کی، میرے ذہن میں بہت ساری چیزیں ہیں جو میں کرنا چاہتی ہوں اور انہیں حاصل کرنا چاہتی ہیں۔‘
لینا مو کے مطابق فوٹوگرافرز کو مستقبل میں مشکلات ہوں گی تاہم انہیں ہار نہیں ماننی چاہیے اور اپنے اس کام کو جاری رکھنا چاہیے جو ان کو پسند ہو۔ پختہ عزم کے ساتھ وہ حاصل کر سکتے ہیں جو وہ چاہتے ہیں۔