آگ نے دنوں میں ہزاروں گھروں کو راکھ بنایا (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کی تین ریاستوں کے جنگلات میں لگنے والی آگ خوفناک شکل اختیا کر گئی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ہزاروں مکانات جل گئے ہیں اور لاکھوں افراد ہجرت کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی شہر پورٹ لینڈ کے علاقے اوریگون کے جنگل میں لگنے والی آگے کے بعد پانچ لاکھ کو متنبہ کیا گیا ہے کہ تیار رہیں کیونکہ انہیں کسی بھی وقت علاقہ خالی کرنا پڑ سکتا ہے، جبکہ دوسری جانب کئی گھنٹے تک آگ بجھانے کی کوشش کرنے کے بعد تھکے ہارے فائر فائٹرز بہتر موسم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
آگ نے دنوں میں ہزاروں گھروں کو راکھ بنایا اور مغربی امریکہ میں اوریگون کا علاقہ گرمی کے موسم میں آتش زدگیوں کا مرکز بن کر رہ گیا ہے۔ مجموعی طور پر نیو جرسی کے سائز کے برابر کا زمینی حصہ جھلس گیا ہے اور کم از کم 25 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
اگرچہ اس ہفتے میں صرف پانچ افراد کی جانیں جانے کی اطلاعات سامنے آئیں تاہم گورنر کیٹ براؤن نے خبردار کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے جبکہ مختلف اضلاع میں درجنوں کی تعداد میں لوگ لاپتہ بھی ہیں۔
آفس آف ایمرجنسی مینجمنٹ کے چیف اینڈریو فِلپس کا کہنا ہے کہ محکمے کی ٹیمیں جل جانے والے آدھ درجن کے قریب چھوٹے علاقوں کام جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ مزید انسانی جانوں کے ضیاع کی راہ روکی جا سکے۔
اس سے قبل بھی آگ لگنے کے کچھ بڑے واقعات کیلیفورنیا اور اوریگون میں ہوئے ہیں اور تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ چند دنوں میں ہی پورے علاقے میں پھیلی یہ واقعات بھی موسم گرما کے دنوں میں ہوئے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کا اثر خشک یا ابرآلود موسموں میں زیادہ سامنے آتا ہے، اس کی وجہ سے چھوٹے پودوں کی نشوونما ہوتی ہے جو بعد ازاں خشک ہو جاتے ہیں اور آگے لگنے کی صورت میں ایندھن کا کام دیتے ہیں۔ٓ
اورویل کے علاقے میں ایک جلے ہوئے پہاڑی علاقے میں کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ آب و ہوا کے لحاظ سے ایک ایمرجنسی ہے، یہ حقیقت ہے اور ایسا ہو رہا ہے، یہ ایک شدید طوفان ہے۔‘
پچھلے تین ہفتوں کے دوران صرف کیلیفورنیا میں 39 سو گھر اور دوسری تعمیرات جل کر راکھ ہوئی ہیں۔
گورنر براؤن نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پانچ لاکھ سے زائد افراد کو الرٹس جاری کیے گئے ہیں اور ان سے کہا گیا ہے وہ فوری طور پر علاقہ چھوڑ دیں یا پھر ہوشیار رہیں اور اپنا سامان باندھ لیں، کسی بھی وقت علاقہ چھوڑنے کا نوٹس دیا جا سکتا ہے۔ 40 ہزار افراد کو پہلے ہی علاقہ چھوڑنے کا کہا جا چکا ہے۔