Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کی جانب سے ایران پر مزید پابندیوں کا عندیہ

نوید افکاری کو رواں ماہ ستمبر کے آغاز میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ فوٹو اے ایف پی
امریکہ نے کہا ہے کہ مزید ایرانی حکام اور اداروں پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایران اور وینزویلا کے لیے امریکی خصوصی نمائندے ایلیٹ ایبرام نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے عالمی شہرت یافتہ ایرانی پہلوان نوید افکاری کو سزائے موت سنانے والے جج پر بھی معاشی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
نوید افکاری پر 2018 کے حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ایک سکیورٹی گارڈ کو ہلاک کرنے کا الزام تھا۔ ایران کی اعلیٰ عدلیہ نے نوید افکاری کی سزائے موت پر نظر ثانی کی اپیل مسترد کر دی تھی۔
ایلیٹ ایبرام نے کہا ہے کہ امریکہ ان تمام افراد کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے پرعزم ہے جو ایرانی قوم کو حق آزادی اور انصاف سے محروم رکھتے ہیں۔
امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور کی سماعت کے دوران نمائندہ خصوصی نے کہا کہ جمعرات کو امریکہ ریسلر نوید افکاری کو سزائے موت سنانے والے جج سمیت دیگر ایرانی حکام اور اداروں کے خلاف معاشی پابندیوں کا اعلان کرے گا۔
پہلوان نوید افکاری کو رواں ماہ ستمبر کے آغاز میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
عالمی شہرت یافتہ پہلوان نوید افکاری کو پھانسی دینے پر ایرانی شہریوں اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایرانی حکومت سے نوید افکاری کو پھانسی کی سزا نہ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

نوید افکاری کی سزائے موت کے خلاف مغربی ممالک میں مظاہرے ہوئے تھے۔ فوٹو اے ایف پی

نوید افکاری کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ریسلر سے زبردستی اعترافی بیان لیا گیا تھا جس کی بنیاد پر انہیں سزا سنائی گئی۔ 
رواں ہفتے کے شروع میں امریکہ نے ایران کی وزارت دفاع اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے منسلک دیگر اداروں پر نئی معاشی پابندیاں عائد کی تھیں۔
یاد رہے کہ 20 ستمبر کو امریکہ نے ایران کے خلاف لگائی گئی تمام بین الاقوامی پابندیاں بحال کرنے کا اعلان کیا تھا جو 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت معطل کی گئی تھیں۔ امریکہ کے اس اقدام کی یورپی اتحادیوں سمیت روس اور چین نے بھی مخالفت کی تھی۔

شیئر: