پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور انہیں نیب خیبرپختونخوا میں بلایا جائے گا۔
منگل کو احتساب کے قومی ادارے نیب نے میڈیا رپوٹس پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے کور کمانڈر پشاور کے دفتر کے باہر دھرنے کی دھمکی کے بعد نیب نے انہیں طلب کرنے کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔
وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا مؤقف جاننے کے لیے انہیں قانون کے مطابق نیب خیبر پختونخوا میں طلب کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
وفاقی وزیر اکرم درانی کے خلاف بھی تحقیقاتNode ID: 252116
-
میری ذات کو نقصان پہنچانے کے لیے نیب آفس بلایا گیا: مریم نوازNode ID: 498046
-
مولانا فضل الرحمان کو نیب نے طلب کر لیاNode ID: 506646
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے نیب نے مولانا فضل الرحمان کو آمدن سے زائد اثاثوں کی وضاحت پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔
نیب کے ایک اعلیٰ افسر نے اردو نیوز کے نامہ نگار وسیم عباسی کو بتایا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو یکم اکتوبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں طلب کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ویڈیو میں انہوں نے نیب کے مؤقف کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں نوٹس تاحال نہیں ملا اور ایسے نوٹسز کے ان کے ہاں کوئی اہمیت نہیں۔
نیب حکام کے مطابق احتساب بیورو کے پاس مولانا فضل الرحمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کی معلومات اور شواہد ہیں اور ان سے سوالات کیے جائیں گے۔
بدنیتی پر مبنی ایسے حربوں سے نہ ہم پہلے ڈرے ہیں اور نہ اب ڈرتے ہیں،ایسے نوٹسز کی مچھر کی بھنبھناہٹ جتنی اہمیت بھی نہیں ہے،مولانا فضل الرحمٰن کا دوٹوک اعلان۔
اگر ایسی کوئی حرکت نیب کرتا ہے تو یاد رکھے جمعیت کے تیس لاکھ کارکنان کا رُخ نیب کے آفس کی جانب ہوگا انشاء اللہ۔راشد سومرو pic.twitter.com/pL6nu3CdrK
— Jamiat Ulama-e-Islam Pakistan (@juipakofficial) September 22, 2020