مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ انہیں نیب آفس میں بلانے کا مقصد ان کی ذات کو نقصان پہنچانا تھا، انہیں یا تو جانی نقصان پہنچتا یا سر پر چوٹ ضرور لگتی اور وہ اس وقت ہسپتال میں ہوتیں۔
منگل کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نیب آفس کے باہر ان کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا جس سے ان کی گاڑی کی فرنٹ سکرین ٹوٹ گئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کی گاڑی بلٹ پروف نہ ہوتی تو یہ پتھر ان کے سر پر لگتے اور وہ زخمی ہو جاتیں۔
مزید پڑھیں
-
اچھا سیاستدان ایسے نہیں بنا جا سکتا، سہیل وڑائچ کا کالمNode ID: 423626
-
’کیا میڈیکل کی ڈراپ آؤٹ ہی نواز شریف کی اکلوتی اُمید ہے‘Node ID: 457411
-
وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور مریم نواز کی نیب میں طلبیNode ID: 497031
انہوں نے کہا کہ جب وہ نیب آفس پہنچیں تو ان کے نہتے اور پرامن کارکنوں پر پتھراؤ کیا گیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس سے ان کے کئی کارکن زخمی ہوگئے۔
مریم نواز نے کہا کہ پولیس کی یونیفارم پہنا کر میرے اور میرے کارکنوں پر پتھراؤ کیا گیا، وہ کارکنوں پر تشدد کی مذمت کرتی ہیں اور اپنے کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کا ایک ہی بیانیہ ہے جو نواز شریف کا بیانیہ ہے، شہباز شریف سمیت پارٹی کے تمام رہنما نواز شریف کی لیڈرشپ اور ووٹ کو عزت دو کے بیانیے پر متفق ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے خود اپنی کابینہ کے سامنے یہ کہا کہ 'ان کو 6 ماہ کی مہلت دی گئی ہے اور 6 ماہ بعد معاملات کہیں اور چلے جائیں گے۔'
'وہ حکومت جو مہلت پر چل رہی ہو وہ خوف تو کھائے گی۔ پہلے ان کو آنے حکومت میں آنے کا شوق تھا اور اب جانے کا خوف ہے کیونکہ انہوں نے اتنے ظلم کیے ہیں کہ اب انہیں اپنے انجام سے خوف آرہا ہے۔'
اس سے قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف کی لاہور میں نیب آفس میں پیشی کے موقع پر پولیس اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان تصادم ہوا جس کے دوران پتھراؤ ہوا اور آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے۔
پراپرٹی الاٹمنٹ کیس میں نیب لاہور نے مریم نواز کو طلب کیا تھا تاہم وہ ایک گھنٹہ نیب آفس کے باپر انتظار کے بعد واپس چلی گئیں۔
کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم کے بعد جب مریم نیب آفس پہنچیں تو آٖفس کا گیٹ بند تھا اور مریم نواز کو اندر جانے نہیں دیا گیا۔ وہ تقریبآ ایک گھنٹہ انتظار کے بعد واپس چلی گئیں۔
Police attacking my car. Imagine if it were not a bullet proof vehicle. Shame. pic.twitter.com/VtQLJlXFhr
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) August 11, 2020