کرہ ارض کو بچانے کے لیے ’کاربن فارمنگ‘
دستاویزی فلم ’کس دا گراؤنڈ‘ دس سال کی تحقیق پر مبنی ہے۔ فوٹو: ان سپلیش
کرہ ارض کو لاحق خطرات کی جانب سائنسدان اور سماجی کارکن برسوں سے توجہ دلانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اسے مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
متعدد سائنسی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانی سرگرمیوں کے باعث نہ صرف درجہ حرارت میں خاطر خواہ تبدیلی آئی ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کے باعث سمندری حیات کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر حال ہی میں نشر ہونے والی دستاویزی فلم انسانی کردار کی جانب توجہ مبذول کرواتی ہے جس کے باعث کرہ ارض کو نقصان پہنچا ہے۔
90 منٹ کی اس دستاویزی فلم ’کِس دا گراؤنڈ‘ میں انسانی سرگرمیوں کے باعث ماحول پر پڑنے والے منفی اثرات کو زائل کرنے کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل بھی تجویز کیا گیا ہے۔
اس فلم میں معروف سائنسدانوں، ماحولیاتی تحفظ کے لیے سرگرم کارکنان اور زراعت کے شعبے سے منسلک افراد کا نقطہ نظر پیش کیا گیا ہے۔
دستاویزی فلم کی ہدایتکار ریبیکا ہیرل کا کہنا ہے کہ ’کس دا گراؤنڈ‘ کے ذریعے ناظرین کو جسمانی صحت کی بہتری، قوت مدافعت بڑھانے اور کرہ ارض کے تحفظ کے لیے آگہی دی گئی ہے۔
دستاویزی فلم میں دی گئی سائنسدانوں کی رائے کے مطابق ’کاربن فارمنگ‘ کو فروغ دیا جائے تاکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار فضا کے بجائے مٹی میں زیادہ جذب ہو۔
سائنسدانوں کے مطابق کاربن فارمنگ کے ذریعے ماحول کو پہنچائے گئے نقصانات کا اثر زائل کیا جا سکتا ہے۔ اس فارمنگ ٹیکنیک کے تحت پیسٹی سائیڈ اور دیگر نقصان دہ طریقے اپنانے کے بجائے بائیو ڈائیورسٹی کے تحفظ کے لیے اقدامات لینے کا کہا ہے۔
اس فلم میں سائنسدانوں کے علاوہ کسانوں اور ماہر ماحولیات نے اپنے تجربات کی روشنی میں کرہ ارض کے تحفظ کے لیے ممکنہ اقدامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا ہے۔
فلم کے ہدایتکاروں جوشوا ٹکل اور ان کی اہلیہ ریبیکا ہیرل کے مطابق یہ ڈاکومنٹری دس سال کی تحقیق پر مبنی ہے جو کرہ ارض کے تحفظ کے لیے آسان تجاویز پیش کرتی ہے جن پر عمل کرنا کسی بھی ذمہ دار انسان کے لیے ممکن ہے۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں