وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں کے خلاف بغاوت کے مقدمے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان کو اس ایف آئی آر کا کوئی علم نہیں تھا۔‘
پیر کو اپنی ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ ’جب میں وزیراعظم کے علم میں لایا کہ اس طرح ایک ایف آئی آر درج ہوئی ہے جس میں نواز شریف اور دیگر لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے تو انھوں نے اس پر شدید ناپسندیدگی کا اظہار کیا، ہو سکتا ہے کسی نے کارروائی ڈالنے کے لیے ایسا کیا ہو دیکھتے ہیں۔‘
اپنی ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ ’بغاوت کے مقدمے بنانا ہماری پالیسی نہیں ہے، یہ نواز شریف کے دور کی باتیں ہیں، پاکستان تحریک انصاف سیاسی جماعت ہے سیاست کی شطرنج پر ابھی ہماری چال باقی ہے، نون لیگ پیادے بچائے شاہ اور وزیر کا کھیل ابھی دور ہے، ابھی کھیل شروع ہوا ہے جلدی کیا ہے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر سمیت مسلم لیگ ن کے 40 کے لگ بھگ رہنماؤں کے خلاف مجرمانہ سازش کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
لاہور کے تھانہ شاہدرہ میں مقدمہ ایک شہری بدررشید کی درخواست پر درج کیا گیا ہے جس میں پاکستان پینل کوڈ کی مجرمانہ سازش کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
I stand by what I said in Feb 2020 - colonial laws like sedition laws have no place in an independent democratic state. https://t.co/FXzdVq4snR
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 5, 2020
دوسری جانب وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے غداری کے قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے سابقہ موقف کا اعادہ کیا ہے۔
پیر کو ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ’غداری کے قوانین کی جمہوری ملک میں گنجائش نہیں۔‘ انہوں نے ایسے قوانین کو نوآبادیاتی دور کے قوانین قرار دیا۔
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں