Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف سمیت 42 رہنماؤں پر ’مجرمانہ سازش‘ کا مقدمہ

پاکستان میں مسلم لیگ ن حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر اور مسلم لیگ ن کے 40 کے لگ بھگ رہنماؤں کے خلاف مجرمانہ سازش کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
لاہور کے تھانہ شاہدرہ میں مقدمہ ایک شہری بدر رشید کی درخواست پر درج کیا گیا ہے جس میں پاکستان پینل کوڈ کی مجرمانہ سازش کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ادھر ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے  جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’نوازشریف اور دیگر رہنماؤں کے خلاف غداری کے مقدمے کے اندراج کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘

 

درج کیے گئے مقدمے میں مریم نواز، راجہ ظفرالحق، شاہد خاقان عباسی، ایاز صادق ،خرم دستگیر، اقبال ظفر جھگڑا، احسن اقبال، پرویز رشید، رانا ثناءاللہ، مفتاح اسماعیل، محمد زبیر، مریم اورنگزیب، عطااللہ تارڑ، برجیس طاہر ، عظمیٰ بخاری، شائستہ پرویز، سائرہ افضل تارڑ اور دانیال عزیز کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مقدمے میں ان لوگوں کو بھی فریق بنایا گیا ہے جنہوں نے ویڈیو لنک پر تقریر سنی اور تائید کی۔
ایف آئی آر میں  کہا گیا ہے کہ مر یم نواز اور مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں کا نواز شریف کی تقاریر کی تائید اور حمایت کرنا قانون کی گرفت کے زمرے میں آتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف بھی غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمے پر تبصرہ کرتے ہوئے پارٹی کے سینیئر رہنما احسن اقبال نے اپنے ٹویٹ میں  کہا کہ ’پہلے مشرقی پاکستان میں غدار بنائے، پھر بلوچستان، سندھ، خیبر پختونخوا اور اب پنجاب میں بھی ریاست نے غداری کے مقدمے بنا ڈالے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تازہ واردات میں تین ریٹائرڈ فوجی جرنیل بھی غدار قرار پائے- لگتا ہے حماقتوں سے بات کہیں آگے بڑھ گئی ہے-‘

’پورا پاکستان غدار صرف، ایک محب وطن‘

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پارٹی قائد محمد نوازشریف، مریم نواز اور دیگر پارٹی قائدین کے خلاف غداری کا مقدمہ عمران صاحب کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے ۔ پاکستان کے عوام اپنے مینڈیٹ، آئین اور قومی مفادات سے غداری پر عمران صاحب پر پرچہ پہلے ہی درج کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور ان کی ٹیم پر غداری کا پرچہ دراصل سلیکٹڈ حکومت کی اقتدار سے روانگی کا پروانہ اور اعلان ہے۔ ’حق اور سچ کی آواز کو غداری کے جھوٹے اور بے بنیادی مقدمات سے دبایا نہیں جا سکتا۔ غداری کے پرچے پی ڈی ایم کی ملک میں جمہوریت کی بحالی کی تحریک نہیں روک سکتے۔‘
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: