Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی استاد کی انوکھی لائبریری

یوم وطنی پر 90 کتابیں رکھی تھی جو اب بڑھ کر 270 ہوچکی ہیں- فوٹو العربیہ
ایک سعودی استاد نے نئی روایت قائم کی ہے۔  مشرقی سعودی عرب کی معروف کمشنری القطیف کے ایک استاد نے اپنے گھر کی دیوار پر کتابوں کے تبادلے کے لیے بک شیلف قائم کی ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق القطیف میں سعودی استاد کی یہ روایت مقبول ہوتی جا رہی ہے۔ مقامی شہری بک شیلف سے کتابیں لے بھی جاتے ہیں اور وہاں نئی کتابیں رکھنے بھی لگے ہیں۔ 

ہر شخص ہر کتاب خریدنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتا- فوٹو العربیہ

حسن آل حمادہ نے اس حوالے بتایا کہ دراصل 1997 میں اپنی پہلی کتاب شائع کی تھی۔ عنوان ’امت اقرا‘ (تعلیمی پیغام کی علمبردار قوم ) تھا۔ 
سعودی استاد نے بتایا کہ محسوس کیا کہ کتاب نے مطالعے کا ماحول بنایا- تب سے یہ سوچتا رہا ہے کہ کس طرح میں مطالعے کو ہم وطنوں کی عادت بناؤں۔ میرا نصب العین صرف اتنا ہے کہ میں اپنی اس دنیا میں مطالعے کی ایک شمع روشن کرجاؤں۔ 

یوم وطنی پر اپنے حواب کو شرمندہ تعبیر کردیا- فوٹو العربیہ

آل حمادہ نے مزید بتایا کہ ’تین برس قبل مکان کی دیوار میں بک شیلف قائم کرنے کا خیال آیا تھا مگر کئی رکاوٹیں ایسی آئیں کہ اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ اس سال سعودی عرب کے 90 ویں قومی دن کے موقع پر اپنے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کردیا۔ 90 کتابیں بردران وطن میں تقسیم کرنے کا پروگرام بنایا۔ میری سوچی سمجھی رائے ہے کہ مقام بلند کے سفر کے لیے عزم و ہمت ناگزیر ہے اور بلندی کا سفر مطالعے کے بغیر ممکن نہیں۔ پہلے دن نوے کتابیں بک شیلف میں رکھی تھیں اب بڑھ کر 270 ہوچکی ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ میرے شہر کے لوگ اس میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ کتابیں مطالعے کے لیے لے بھی جارہے ہیں اور دے بھی رہے ہیں۔‘

لوگ کتابیں مطالعے  کے لیے لے جاتے ہیں اور مزید رکھ بھی رہے ہیں- فوٹو العربیہ

آل حماد نے بتایا کہ گھر کی دیوار میں بک شیلف قائم کرنے کا باعث یہ بھی ہے کہ بعض لوگ کتابیں پڑھتے ہیں اور پھر ان کے گھروں میں انہیں رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی۔  بجائے یہ کہ وہ ان کتابوں کو ضائع کریں یہاں بک شیلف میں لاکر رکھ سکتے ہیں جبکہ کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو مطالعہ کرنا چاہتے ہیں مگر وہ ہر کتاب خریدنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتے۔ کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں کہ کتاب کسی ایک انسان تک محدود نہ رہے بلکہ مختلف لوگ ان کی پسندیدہ کتاب پڑھتے رہیں۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
 

 

شیئر: