Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے باعث گولڈ مارکیٹ مندی کا شکار

’کاروبار جاری رکھنے کے لیے تاجر منافع کی شرح کم رکھنے پر مجبور ہیں‘ (فوٹو: پکسابے)
کورونا وائرس اور قیمتوں میں اضافے کے باعث گولڈ مارکیٹ میں مندی چھائی ہوئی ہے۔
سونے کے تاجر کاروبار جاری رکھنے کے لیے منافع کی شرح کم رکھنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
عکاظ اخبار کے مطابق تاجروں نے کہا ہے کہ ’کورونا وائرس کے باعث شادی بیاہ اور سماجی تقریبات نہ ہونے کے برابر ہیں‘۔
’علاوہ ازیں عالمی منڈی میں سونے کے قیمتوں میں غیر معمولی اضافے سے گولڈ مارکیٹ بہت زیادہ متاثر ہوگئی ہے‘۔
’کاروبار نہ ہونے کے وجہ سے سونے کے تاجر ادائیگیاں کرنے سے قاصر ہوگئے ہیں، انہیں ملازمین کی تنخواہیں اور زیور تیار کرنے کی فیکٹریوں کو رقوم ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے‘۔
گولڈ مارکیٹ کے تاجروں نے کہا ہے کہ ’عالمی منڈی میں سونے کی قیمت میں اضافے کے باعث 18 کیرٹ کا ایک گرام 190 ریال تک پہنچ گیا ہے، اس میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس، زیور ڈھالنے کی اجرت اور منافع شامل نہیں ہے‘۔
’یہی وجہ ہے کہ لوگ سونے کے زیورات خریدنے کا ارادہ موخر کیے ہوئے ہیں‘۔
’اس وقت کاروبار صرف چھوٹے اور معمولی زیورات تک محدود ہے جس میں تاجروں نے منافع کی شرح انتہائی کم رکھی ہوئی ہے‘۔

شیئر: