ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ دستی بم کا تھا جو نامعلوم افراد نے پھینکا اور فرار ہوگئے (فوٹو: پولیس)
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک بم دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔زخمی ہونے والوں میں تعمیراتی منصوبے پر کام کرنے والے 7 مزدور بھی شامل ہیں۔ پولیس تھانہ صدر کے ایس ایچ ا و شہزاد بیگ نے اردو نیوز کو بتایا کہ بدھ کے روز یہ دھماکہ کوئٹہ کے علاقے سمنگلی روڈ پر کڈنی سینٹر کے قریب ہوا جہاں ایک برساتی نالے پر پل کی تعمیر کا کام جاری تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا دستی بم کا تھا جو نامعلوم افراد نے پھینکا اور فرار ہوگئے۔
ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ دستی بم کے ٹکڑے لگنے سے دس افراد زخمی ہوئے جن میں سات مزدور اور تین راہ گیر شامل ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں دو سال سالہ بچہ بھی شامل ہے۔ دھماکے کے فوری بعد پولیس، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔
امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس اور سول ہسپتال پہنچایا۔انہوں نے بتایا کہ آٹھ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔ باقی دو زخمیوں کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کا نشانہ تعمیراتی منصوبہ اور مزدور تھے۔ پولیس نے واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ملزمان کی تلاش کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد بھی لی جارہی ہے۔ کسی تنظیم نے ابھی تک واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم کوئٹہ میں ماضی میں کالعدم علیحدگی پسند بلوچ مسلح تنظیمیں ایسے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی رہی ہیں۔
سنہ 2006 کے بعد کوئٹہ میں اس طرز کے حملوں میں اضافہ ہوا مگر گذشتہ دو برسوں سے دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
انہوں نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ حملے میں ملوث عناصر کی جلد گرفتاری کو یقینی بنائے۔