متعدد ملکوں میں کورونا کی دوسری لہر آئی ہوئی ہے (فوٹو: سبق)
سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب گذشتہ عرصے کے دوران کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے مقرر تدابیر کی پابندی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق وزیر صحت نے نئے کورونا وائرس کی تازہ صورت حال کے حوالے سے کہا کہ ان دنوں دنیا کے متعدد ملکوں میں کورونا وائرس کی دوسری لہر آئی ہوئی ہے۔ متاثرہ ممالک حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد میں لا پروائی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
توفیق الربیعہ نے خبردار کیا کہ اگر سعودی عرب میں وبا سے تحفظ کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کی پابندی میں لاپروائی برتی گئی تو یہاں آئندہ ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کے کیسز بڑھ جائیں گے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزیر صحت نے کہا کہ سعودی عرب دنیا بھر میں کورونا ویکسین کے حصول کے لیے جاری جدوجہد اور تحقیق پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ سعودی عرب کورونا ویکسین تیار ہوتے ہی اپنے یہاں مہیا کرے گا۔
وزارت صحت کے مشیر اور کنگ سعود یونیورسٹی فار ہیلتھ سائنس میں معاون پروفیسر ڈاکٹر ناصر توفیق نے خبردار کیا کہ کورونا کی دوسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک اور سخت ہوگی۔ انفلوئنزا اور نئے کورونا وائرس میں فرق صرف ٹیسٹ کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔