ڈبلیو ٹی او میں سعودی عرب کے نئے سفیر
صقر بن عبداللہ المقبل نے پیر کو اسناد سفارت پیش کی ہیں۔ ( فوٹو سبق)
سعودی عرب نے صقر بن عبداللہ المقبل کو ڈبلیو ٹی او میں مستقل سفیر مقرر کیا ہے۔ انہوں نے پیر کو جنیوا میں ڈبلیو ٹی او کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کو اسناد سفارت پیش کی ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ڈبلیو ٹی او کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل زایزن نے اس موقع پر علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر سعودی عرب کے تعمیری اور قائدانہ کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سل سعودی عرب جی 20 کی قیادت کررہا ہے۔
شاہ سلمان کی صدارت میں جی 20 کے سربراہ اجلاس کے فیصلوں کی بدولت کورونا وبا سے نمٹنے کے سلسلے میں بین الاقوامی کاوشوں میں یکجہتی پیدا ہوئی اور وبا کے معاشی اور انسانی اثرات محدود کیے جاسکے۔
ڈبلیو ٹی او کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل نے جی 20 کے ممبران کے درمیان یکجہتی قائم کرنے کے سلسلے میں سعودی عرب کے کامیاب کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ جی 20 کے وزرائے تجارت و سرمایہ کاری کا بیان اور تنظیمم میں اصلاحات سے متعلق مملکت کا فارمولا اس کا روشن ثبوت ہے۔
سعودی سفیر نے اس موقع پر کہا کہ سعودی عرب کثیر فریقی تجارتی نظام کی تشکیل میں مضبوط کردار ادا کرنے کا پابند تھا ہے اور رہے گا۔
صقر بن عبداللہ المقبل ڈبلیو ٹی او میں متعین کیے جانے والے پہلے سعودی ثالث مانے جاتے ہیں۔ وہ ٹیکنالوجی زونز اور سعودی انڈسٹریل سٹیز اتھارٹیز میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ اور ڈبلیو ٹی او کے یہاں وزارت تجارت کی نمائندگی کرچکے ہیں۔
المقبل نے 2010 میں برطانیہ کی کینٹ یونیورسٹی سے بین الاقوامی قانون تجارت میں ماسٹرز کیا۔ مصر کی قاہرہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لا سے ایل ایل بی ہیں اور بین الاقوامی قانون میں ہائی سٹڈیز کا ڈپلومہ بھی کیے ہوئے ہیں۔