صحافی علی عمران سید کے لاپتا ہونے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مشترکہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
مشترکہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے قائم کی گئی ہے۔
سنیچر کی رات جاری ہونے والے وزارت داخلہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اےکے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل احسان صادق چار رکنی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔
کمیٹی کے ارکان میں ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ سندھ، آئی بی سندھ کے جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل اور ڈی آئی جی ایسٹ کراچی شامل ہوں گے۔
کمیٹی صحافی عملی عمران سید کی گمشدگی کے پس پردہ عوامل معلوم کرے گی۔
۔ مزید پڑھیں
-
خواتین صحافیوں کے خلاف توہین آمیز مہمNode ID: 503746
-
صحافیوں پر مقدمات کی خبر درست نہیں: شیریں مزاریNode ID: 507211
-
اے این پی بلوچستان کے سیکرٹری اطلاعات لاپتہNode ID: 507806
پاکستان کے نجی ٹیلی ویژن چینل جیو نیوز سے وابستہ صحافی علی عمران 22 گھنٹے لاپتا رہنے کے بعد گھر پہنچے تھے۔
صحافی علی عمران نے اپنی اہلیہ کو ٹیلی فون پر اطلاع دی ہے کہ وہ اپنی والدہ کے گھر پہنچ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ علی عمران کی اہلیہ نے جمعے کی رات ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ان کے شوہر شام سے لاپتا ہیں۔
سنیچر کی صبح کو صوبہ سندھ کی حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے صحافی علی عمران سید کے لاپتہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس سربراہ سے بات کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صحافی علی عمران کو بازیاب کروا کے رپورٹ پیش کرنے کا کہا ہے۔
ترجمان کے مطابق معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور ان کی جلد بازیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صحافیوں کا ایسے غائب ہونا آزادی صحافت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
اہلیہ کے مطابق علی عمران سید کا موبائل فون اور گاڑی گھر کے باہر کھڑی ہے اور وہ بتا کر گئے تھے کہ قریبی بیکری تک جا رہے ہیں آدھے گھنٹے میں واپس آ جائیں گے۔
سندھ حکومت اور پولیس جیو نیوز کے رپورٹر علی عمران کی بازیابی کیلئے بھرپور کاوش اور تمام وسائل بروئے کار لائے۔اس ضمن میں تمام متعلقہ وفاقی اداروں کو سندھ حکومت سے تعاون کی ہدایات کردی گئی ہیں۔صحافیوں کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) October 24, 2020
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے بھی صحافی علی عمران سید کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
شبلی فراز نے لکھا ہے کہ ’میں خلوص کے ساتھ امید اور دعا کرتا ہوں کہ علی عمران سید جلد اپنے اہلخانہ اور دوستوں کے ساتھ ہوں۔‘
شبلی فراز نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ صحافی علی عمران کی بازیابی کے لیے وفاقی اداروں کو ہدایت کرد ی گئی ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔
احتساب اور داخلہ امور سے متعلق وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے بھی ٹویٹ کیا کہ وفاقی حکومت نےصحافی علی عمران کےلاپتا ہونے کا نوٹس لے لیا ہے، سیکرٹری داخلہ نےعلی عمران کی بازیابی کے لیے تمام وفاقی ایجنسیوں کی مدد کی پیشکش کی ہے۔
Federal Govt has taken notice of disappearance of journalist #AliImran Sec Int has spoken with IG Sindh for early recovery of the journalist and offered support/assistance of all federal agencies in this case & general safety of journalists in Sindh
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) October 24, 2020