سعودی وزارت ہیومن ریسورسز نے کفالت کا نظام ختم کرنے کی خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کئی فامولوں پر غور کر رہی ہے۔
وزارت کے ترجمان ناصر الہذانی نے ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ میں کہا ہے کہ ’وزارت افرادی قوت لیبر مارکیٹ کو منظم کرنے کے لیے متعدد فارمولوں پر کام کر رہی ہے‘۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ’اس حوالے سے جیسے ہی کوئی فارمولہ منظور ہوگا تو اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
ایگریمنٹ ختم، کفیل خروج نہائی نہیں لگا رہا، کیا کریں؟Node ID: 511816
-
کفیل دوسری جگہ ٹرانسفر کے لیے انکار کرے تو کیا کریں؟Node ID: 513711
-
’اقامہ تجدید، فیس جمع کرا دینا کافی نہیں‘Node ID: 513951
واضح رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایک ویب سائٹ نے اپنے ذرائع سے خبر جاری کی تھی کہ وزارت افرادی قوت کفالت سے متعلق نظام میں کچھ تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔
مذکورہ خبر جاری ہوتے ہی سوشل میڈیا میں وائرل ہوگئی اور وسیع پیمانے پرشہریوں سمیت غیر ملکیوں نے اسے شیئر کردیا جبکہ متعدد غیر ملکی اخباری اداروں نے بھی اسے جاری کیا ہے۔
وزارت افرادی قوت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’اس طرح کی معلومات سرکاری ذرائع سے حاصل کی جائیں۔‘