شہزادہ خالد بن سلمان کا دورہ تہران، مشرق وسطی میں پائیدار امن کا اقدام
جمعرات 17 اپریل 2025 15:59
’یہ دورہ ان سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہے جن کی قیادت ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کر رہے ہیں‘ ( فوٹو: واس)
سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کا محور علاقائی و بین الاقوامی استحکام اور تعاون کو فروغ دینا ہے نیز مختلف امور پر پیدا ہونے والے اختلافات کے حل کے لیے تعمیری مکالمے کی زبان اختیار کرنا ہے۔
اس کا مقصد سیاسی اور سفارتی راستوں کو تنازعات کے حل اور ان کے اسباب کے تدارک کے لیے موثر طریقے کے طور پر ترجیح دینا ہے تاکہ امن قائم ہو اور اقوام کے درمیان مفید تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے جو ان کی عوام کے مفادات کو پورا کرے۔
سعودی عرب کے علاقائی تعلقات اس کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں کے نفاذ میں گہرے نقطۂ نظر پر مبنی ہیں جن میں جغرافیائی قربت، خوشگوار ہمسائیگی اور اخوت و دوستی کے رشتوں کو خاص اہمیت حاصل ہے۔
اسی تناظر میں سعودی عرب، ایران کے ساتھ تعاون کو فروغ دے رہا ہے تاکہ خطے میں جاری تنازعات کا خاتمہ ممکن ہو اور تمام ریاستوں کے لیے امن و استحکام حاصل کیا جا سکے نیز پائیدار اور دیرپا امن قائم ہو۔
اس کے ساتھ ایسے مواقع پیدا کئے جا رہے ہیں جو خطے کی اقوام کے فائدے کے لیے بامقصد تعاون اور تکمیلی تعلقات کے قیام کو ممکن بنائیں تاکہ خوشحالی اور ترقی کی امنگوں کو پورا کیا جا سکے۔
مارچ 2023 میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعدسعودی عرب ان تمام کوششوں کو ترجیح دے رہاہے جن کا مقصد خطے میں جاری متعدد کشیدگیوں کا خاتمہ ہے اور یہ سیاسی حل اور امن کی راہوں کو اپنانے کے ذریعے ممکن بنایا جا رہا ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان اس مقصد کے لیے اعلیٰ سطحی دورے جاری ہیں جن میں باہمی تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے اور دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کئے جاتے ہیں۔
اسی تناظر میں وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا آج جمعرات ایران کا سرکاری دورہ بھی شامل ہے جس کا مقصد دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہے۔
یہ دورہ ان سنجیدہ کوششوں کا حصہ ہے جن کی قیادت ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کر رہے ہیں تاکہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن قائم کیا جا سکے جو طویل عرصے سے تنازعات کا شکار ہے اور جہاں کی اقوام بقائے باہمی اور باہمی تعاون کی متمنی ہیں۔
(بشکریہ : سبق)