پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فرانس میں شائع ہونے والے توہین آمیز خاکوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے ڈپلومیٹک انکلیو میں فرانسیسی سفارت خانے کی طرف جانے کی کوشش کی۔
مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ اس کے بعد مظاہرین نے پولیس چوکی اور گرین بیلٹ پر خشک گھاس کو آگ لگا دی۔
فرانس میں توہین آمیز خاکوں کے خلاف آل پاکستان انجمن تاجران نے جمعے کے روز احتجاج کی کال دے رکھی تھی۔ احتجاجی مظاہرے میں تاجر برادری، طلبہ اور مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اردو نیوز کے نامہ نگار بشیر چوہدری کے مطابق مظاہرین آب پارہ چوک پر جمع ہوئے اور خیابان سہروردی پر مارچ کرتے ہوئے ڈپلومیٹک انکلیو کی طرف جانے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں
-
’اسلاموفوبیا کے خلاف اُمہ کا اتحاد ناگزیر‘Node ID: 446791
-
اردوغان کا بیان: فرانس نے سفیر واپس بلا لیاNode ID: 513291
-
’اسلاموفوبیا: مسلم ممالک کو مل کر کوششیں کرنا ہوں گی‘Node ID: 514456
سرینہ چوک سے پہلے ہی انتظامیہ نے کنٹینرز لگا کر راستہ بند کر رکھا تھا۔ مظاہرین نے کنٹینرز ہٹا کر آگے بڑھنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کرکے مظاہرہن کو منتشر کیا۔
مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔
کافی دیر کی کشیدگی کے بعد مظاہرین کی جانب سے سرینہ چوک سے واپسی کا اعلان کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ آج کے مظاہرے کا مقصد دنیا کو پیغام دینا تھا کہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کی جائے گی۔
مظاہرین کی جانب سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔