آپ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں ہوتے ہوئے دیکھی ہوں گی یا کم از کم اس کی خبریں سنی ہوں گی لیکن حال ہی میں انڈیا کی جنوبی ریاست میں ٹریفک قوانین توڑنے کا ایک نیا ریکارڈ سامنے آیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک شخص کو متعدد بار ٹریفک قوانین توڑنے کے لیے دو میٹر لمبا چالان تھما دیا گیا۔
معمول کی چیکنگ کے دوران ایک سب انسپیکٹر نے ارون کمار نامی شخص کو روکا اور جب وہ ان کا چالان کاٹنے لگے تو پتہ چلا کہ انھوں نے 77 بار ٹریفک ضابطوں کو توڑ رکھا ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا: غریب بستیوں میں ننگے پاؤں علاج کرنے والا مسیحاNode ID: 513176
-
خُونی لڑائی، مُرغے کے پنجے سے پولیس افسر ہلاکNode ID: 513816
-
انڈیا میں کورونا کیسز 80 لاکھ سے متجاوزNode ID: 514211
پھر کیا تھا، فوراً ہی انھوں نے بل ارون کمار کو تھما دیا اور ٹریفک قوانین کی 77 بار مختلف انداز میں خلاف ورزی کے لیے انھیں 42 ہزار 500 روپے کے جرمانے کی رسید تھمائی گئی جو کہ دو میٹر لمبی تھی۔
ارون کمار کا کہنا ہے کہ انھوں نے سیکنڈ ہینڈ سکوٹر 20 ہزار روپے میں خریدی تھی اور اب ان کی سکوٹر کو ضبط کر لیا گیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس طرح کے چالان کاٹے گئے ہوں۔ جنوری میں ایک پورشے 911 گاڑی کے مالک نے ضبط شدہ گاڑی کے لیے 27 لاکھ سے زیادہ کی رقم ادا کی تھی۔
آپ نے تنگ آمد بجنگ آمد کی کہاوت سنی ہوگی۔ جنوبی ہند کی ریاست کیرالہ کا ایک شخص اپنے پڑوسی سے اس قدر تنگ آ گیا کہ اس نے ان کی دکان کو جے سی بی سے گرا دیا۔
کیرالہ کے کننور ضلعے میں چیرو پوزا کے رہائشی 30 سالہ البن میتھو نے پیر کو زمین کھودنے اور مٹی نکالنے والی مشین (جےسی بی) سے اپنے پڑوسی کی سبزی اور کریانے کی دکان صرف اس لیے گرا دی کہ انھوں نے اس کی شادی کی پیش کش میں رخنہ ڈال دیا تھا۔
انھوں نے اپنی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی جس میں انھیں یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’یہ دکان غیر قانونی جوئے کے لیے استعمال کی جاتی ہے اور اس علاقے میں ہم نوجوان اس سے پریشان ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ پولیس نے شکایت کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی اس لیے انھوں نے خود ہی اس کا بیڑہ اٹھا لیا۔
سوشل میڈیا پر لوگوں نے ان کے کام کو ملیالم فلم ’ایاپننم کوشییم‘ سے تشبیہ دی ہے۔ بہر حال پولیس نے انہیں قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے جرم میں گرفتار کر لیا ہے۔
انڈیا میں معروف موبائل گیم ’پب جی‘ پر ستمبر کے اوائل میں ہی سکیورٹی وجوہات کی بنا پر حکومت نے پابندی عائد کردی تھی۔ اس کے بعد سے اسے انڈیا میں کسی بھی ایپ سٹور سے ڈاؤن لوڈ نہیں کیا جاسکتا تھا۔
لیکن گذشتہ روز پب جی کو لانچ کرنے والی کمپنی ’ٹینسینٹ گیمز‘ نے بتایا کہ وہ 30 اکتوبر سے انڈیا میں اس کا موبائل اور موبائل لائٹ سرور بند کر رہی ہے۔ اس کے جانے پر سوشل میڈیا پر لوگوں نے طرح طرح کے کمنٹس کیے اور اپنی پسندیدہ گیم کو الوداع کہا۔
خیال رہے کہ چین کے ساتھ تنازعات کے بعد انڈیا نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر ایک سو سے زیادہ ایپس پر پابندی لگا دی تھی۔ ان میں پب جی بھی شامل تھی۔ لیکن جو اس کے صارفین تھے وہ اب تک اس گیم کو کھیل سکتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہو سکے گا۔
#PUBGMOBILEINDIA
People's who are trying to run #PUBG by applying #VPNMeanwhile Govt : pic.twitter.com/2gNPin6DqE
— Deepak Negi ♡♥ (@whysobakwas_) October 31, 2020
کسی نے لکھا ’اچھا چلتا ہوں۔۔۔ دعاؤں میں یاد رکھنا‘ تو کسی نے لکھا کہ ’مٹھائی بانٹ دیجیے خوشی کا ماحول ہے۔‘
کسی نے لکھا کہ ’پب جی گیم کا گیم اوور۔‘
PUBG players after complete ban of PUBG: pic.twitter.com/FBLOAkXSfJ
— seez_scam⚡❤️ (@ScamSeez) October 31, 2020