ڈونلڈ ٹرمپ نے کب کب امریکی انتخابی نظام کو فراڈ کہا؟
ڈونلڈ ٹرمپ نے کب کب امریکی انتخابی نظام کو فراڈ کہا؟
بدھ 4 نومبر 2020 14:38
ٹرمپ حالیہ الیکشن سے قبل ووٹنگ کے عمل پر تحفظات ظاہر کرتے رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان دعوؤں کی ایک طویل تاریخ ہے جس میں وہ امریکی انتخابات میں دھاندلی کی بات کرتے ہیں خاص طور پر جب نتائج ان کی مرضی کے مطابق نہ ہوں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنہ 2012 کے امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ باراک اوباما کے خلاف پھیلائی جانے والی بدنام 'برتھر' تھیوری میں پیش پیش تھے جس میں کہا گیا تھا کہ اوباما امریکی نہیں۔ اس وقت ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’اوباما پاپولر ووٹ کھو چکے ہیں۔‘
اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ نے ووٹنگ مشینوں میں گڑ بڑ کا بھی دعویٰ کیا تھا۔ صدارتی انتخابات کے نتائج میں اوباما کی جیت پر ٹرمپ نے ٹویٹ کیا کہ ’یہ غلط ہے، اوباما نے بہت بڑا پاپولر ووٹ کھو دیا مگر الیکشن جیت گئے۔ ہمیں اس ملک میں انقلاب لانا چاہیے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’ہمیں اس دغا بازی کو روکنے کے لیے واشنگٹن کی جانب مارچ کرنا چاہیے۔‘
سنہ 2016 میں ری پبلکن پارٹی کے اندرونی الیکشن میں مدمقابل امیدوار سے ہارنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ٹیڈ کروز نے ریاست لووا میں دھاندلی کی۔‘
یاد رہے کہ ری پبلکن پرائمری الیکشن میں پارٹی کے دوسرے امیدوار ٹیڈ کروز نے ڈونلڈ ٹرمپ کو آئیووا اور وسکونسن کی ریاستوں میں بآسانی ہرا دیا تھا۔ ٹرمپ نے نتائج کے بعد ٹویٹ میں لکھا کہ ’آئیووا میں ٹیڈ کروز جیتا نہیں بلکہ الیکشن کو چرایا۔ یہ تمام انتخابی طریقہ غلط ہے، کیسے جتنے ووٹوں کی توقع تھی ان سے زیادہ حاصل کر لیے گئے۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ کو جب ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا تب بھی انہوں نے ووٹنگ کے نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’مرے ہوئے لوگ بھی ووٹ ڈال رہے ہیں۔‘
ڈیموکریٹ امیدوار ہیلری کلنٹن کے مقابلے میں جب اوپینیئن پولز یا رائے عامہ کے جائزوں میں ڈونلڈ ٹرمپ کو پیچھے قرار دیا گیا تو انہوں نے ووٹنگ سسٹم کو ’کرپٹ‘ قرار دیا۔
اے ایف پی کے مطابق یکم اگست کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں کو خبردار کیا کہ انتخابات میں دھاندلی ہونے جا رہی ہے اور ان کو بہت زیادہ چوکس رہنا ہوگا وگرنہ ’یہ ہم سے جیت لے جائیں گے۔‘
ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’جو لوگ دس برس قبل وفات پا چکے وہ بھی ووٹ ڈال رہے ہیں۔‘ ایک اور جگہ بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’فراڈ بہت عام ہے اور غیر قانونی تارکین وطن بھی ووٹ ڈال رہے ہیں۔‘
ایک بار ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ سازشی تھیوری بھی پھیلائی کہ ہیلری کلنٹن کے 25 لاکھ حامیوں کے دو دو ووٹ درج کیے گئے ہیں تاکہ وہ دو بار ووٹ ڈال سکیں۔
نومبر 2016 کے صدارتی الیکشن سے تین ہفتے قبل فوکس نیوز پر صدارتی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’میں آپ کو تجسس میں رکھوں گا۔‘
اسی دوران انہوں نے روایت کو توڑتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کریں گے اگر ہیلری کلنٹن جیت گئیں۔ ’میں اس وقت آپ کو بتاؤں گا اور آپ کو تجسس میں رکھوں گا۔‘
جب ٹرمپ نے پہلا صدارتی انتخاب جیتا تو انہوں نے غلط دعویٰ کیا کہ ’میں نے پاپولر ووٹ جیت لیا ہے۔‘ اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہیلری نے لاکھوں غیر قانونی بیلٹ پیپر حاصل کیے۔
ٹرمپ نے ایک بار ٹویٹ کیا کہ ’ورجینیا، نیو ہمپشائر اور کیلیفورنیا کی ریاستوں میں سنجیدہ نوعیت کا ووٹنگ فراڈ ہوا۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’میڈیا اس معاملے کو رپورٹ کیوں نہیں کر رہا؟ یہ متعصبانہ ہے، اور ایک بڑا مسئلہ ہے۔‘
حالیہ صدارتی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی بار ووٹنگ کے عمل پر سوال اٹھائے اور کہا کہ وہ ہارنے کی صورت میں اقتدار حوالے نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کو ’چرایا جا رہا ہے اور یہ کہ اس طرح ڈیموکریٹ الیکشن چرا رہے ہیں۔‘
پوسٹل ووٹنگ جس میں عام طور پر ڈیموکریٹ امیدوار جیتتے آئے ہیں، کو بھی ڈونلڈ ٹرمپ نشانہ بناتے رہے ہیں۔ انہوں نے اس عمل کو ’ایک بہت بڑا سکینڈل‘ قرار دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ یہ امریکہ کی تاریخ کا سب سے غلط اور فراڈ الیکشن ہوگا۔ ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ آئی کہ ’ہم اوپر جا رہے ہیں لیکن وہ الیکشن کو چرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکہ کی سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔
ماہرین اور امریکی حکام کئی بار کہہ چکے ہیں کہ پولنگ میں فراڈ ہونے کے بہت ہی کم امکانات ہیں۔