کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے بنائے گئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ہالز کے اندر شادی کی تقریبات منعقد کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
این سی او سی نے وائرس کی روک تھام کے لیے دوسری سٹیج کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے ان ڈور شادی کی تقریبات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے جبکہ صرف آؤٹ ڈور تقریبات کی اجازت ہوگی جس میں ایک ہزار سے زیادہ مہمان نہیں شرکت کر سکیں گے۔
مزید پڑھیں
-
سرکاری ہسپتالوں میں آسامیاں خالی کیوں؟Node ID: 514591
-
پاکستان میں کورونا سے مزید 12 اموات، 1123 نئے مریضNode ID: 514971
-
کیا سموگ کے باعث کورونا وائرس زیادہ پھیل سکتا ہے؟Node ID: 515791
این سی او سی کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق آؤٹ ڈور شادیوں کی اجازت 20 نومبر تک ہے جبکہ دیگر پابندیوں کا اطلاق سات نومبر سے ہوگا اور یہ پابندیاں آئندہ سال 31 جنوری تک برقرار رہے گی۔
این سی او سی نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر تمام سرکاری اور نجی اداروں کے لیے بھی ہدایات جاری کی ہیں جن کے تحت صرف50 فیصد عملہ دفتر سے کام کرے گا جبکہ دیگر گھر سے کام کریں گے۔
گلگت بلتستان کے ماڈل کو اپناتے ہوئے ماسک نہ پہننے کی صورت میں ایک سو روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
این سی او سی کے مطابق ان پابندیوں کا اطلاق کورونا سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں میں کیا جا رہا ہے جن میں کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، ملتان، حیدر آباد، گلگت، مظفرآباد، میر پور، پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، گجرات، فیصل آباد، بہاولپور اور ایبٹ آباد شامل ہیں۔
این سی او سی نے واضح کیا ہے کہ آؤٹ ڈور شادی کی تقریبات کے علاوہ تمام فیصلوں پر سات نومبر سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 376 کورونا کے نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 30 اموات واقع ہو چکی ہیں۔