ریاض میں جیب تراش گروہ پکڑا گیا
ملزمان غیر قانونی طور پر مقیم تھے، ان کا تعلق یمن سے ہے (فوٹو: سبق
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پولیس نے پانچ جیب تراشوں کو گرفتار کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق پولیس کے معاون ترجمان نے بتایا کہ مساجد اور بازاروں میں بوڑھوں اور نمازیوں کی جیبیں کاٹنے والا گروہ پانچ افراد پر مشتمل ہے۔
گرفتار ملزمان بغیر اقامے کے غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔ ان کا تعلق یمن سے ہے۔ جیب تراشوں کا یہ گروہ مختلف محلوں میں وارداتیں کر رہا تھا۔
بیان میں ترجمان نے کہا کہ ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پرس اور بیگ چھیننے کی وارداتیں بھی کرتے رہے ہیں۔ پچاس ہزار ریال جیبیں کاٹ کر حاصل کر چکے تھے۔
ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔
اس کے علاوہ ریاض پولیس نے موبائل سم کے غیر قانونی کاروبار میں ملوث دو بنگلہ دیشی شہریوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ملزمان نے مقامی شہریوں اور غیرملکیوں کے شناحتی کارڈز پر سم نکلوائی تھیں جبکہ تارکین اور سعودیوں کو اس کا علم ہی نہیں تھا۔
ملزمان یہ کاروبار ریاض کے مرکزی علاقے میں واقع ایک شاپنگ سینٹر کی آڑ میں کر رہے تھے۔
ان کے قبضے سے موبائل کمپنیوں کی 1827 سمز، فنگر پرنٹ ریڈنگ کی تین مشینیں، نئے موبائل سیٹ اور نامعلوم افراد کے فنگر پرنٹس والے کاغذات برآمد ہوئے۔ ملزمان کو پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا گیا۔