محفوظ حج اور عمرہ کے لیے سعودی عرب بڑے منصوبوں پر کام کر رہا ہے: شاہ سلمان
محفوظ حج اور عمرہ کے لیے سعودی عرب بڑے منصوبوں پر کام کر رہا ہے: شاہ سلمان
جمعرات 12 نومبر 2020 8:33
شاہ سلمان نے کورونا پروٹوکول کے مطابق چلنے پرباشندوں اور رہائشیوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔ (تصویر : ایس پی اے)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ سعودی عرب ایسے بڑے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جن کی بدولت وبا سے بننے والی صورت حال میں حج اور عمرہ محفوظ طور پر ہو سکے۔
بدھ کو شوریٰ کونسل کے آٹھویں سیشن کے آغاز کے موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ’صحت کے شعبے کے بحران کے باعث معیشت پر پڑنے والے اثرات سے نمٹنے کے لیے مملکت کی جانب سے بروقت اقدامات کیے گئے۔‘
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق 212 بلین سعودی ریال (58 بلین ڈالر) نجی سیکٹر جبکہ 47 بلین سعودی ریال شعبہ صحت کے لیے مختص کیے گئے۔
اس ورچوئل سیشن میں ولی عہد محمد بن سلمان بھی شریک ہوئے۔ شاہ سلمان نے وبا کے عالمی اثرات کو کم کرنے کے لیے ہونے والی بین الاقوامی کوششوں میں قوم کی شراکت داری، متعدد ممالک کو طبی امداد کی فراہمی کے حوالے سے بھی اعلیٰ ایڈوائزری بورڈ کو بتایا۔
انہوں نے عوام کے ذمہ دارانہ کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’میں صورت حال کو سمجھنے اور پروٹوکول کے مطابق چلنے پر اپنے بھائیوں، بہنوں، بیٹوں اور بیٹیوں، باشندوں اور رہائشیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں‘
تیل کی صنعت کے حوالے سے شاہ فیصل نے بتایا کہ مملکت عالمی تیل کی منڈیوں میں استحکام کے لیے کام کر رہی ہے اور عالمی وبا کے اثرات کے باوجود پروڈیوسرز اور صارفین کے مفاد کے لیے اقدامات جاری ہیں۔
انہوں نے اوپیک معاہدے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے قیام اور برقرار رکھنے کے لیے سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا۔
شاہ سلمان نے ویژن 2030 کو مملکت کے مستقبل کا روڈ میپ قرار دیا اور اس کے خوشگوار اثرات پر روشنی ڈالی اور گھروں کی بڑھتی ملکیت کی مثال بھی دی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انٹرٹیمنٹ، کھیل اور سیاحت کی ترقی کے علاوہ خواتین کی خودمختاری بھی ویژن 2030 ویژن کا ایک اور اہم جزو ہے۔
شاہ سلمان نے ایران کی جانب سے خطے کے لیے پیدا ہونے والے خطرات کو دوہراتے ہوئے کہا ’مملکت زور دے کر یہ بات کرتی ہے کہ ایران کی، دوسرے ممالک میں مداخلت، دہشت گردی کے فروغ اور فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے اور تباہی کے ہتھیار رکھنے کی منصوبہ بندی خطرات کا باعث ہے‘
ان کا مزید کہنا تھا عالمی برادری کو تہران حکومت کے خلاف مضبوط موقف اپنانا چاہیے اور ایک ایسے بنیادی حل کی ضرورت ہے کہ ایران کا جوہری اور بلیسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھنے سے یقینی بنائے۔
شاہ نے یہ بھی کہا کہ ایران کی پشت پناہی سے حوثی جنگجو یمن میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔