اپنے نام پر کاروبار کی اجازت دینے پر سعودی اور بنگلہ دیشی کو سزا
’تفتیش سے معلوم ہوا کہ بنگلہ دیشی کارکن کے بینک معاملات اس کی تنخواہ سے کہیں زیادہ ہیں‘ ( فوٹو: مزمز)
سعودی کے نام پر غیر ملکی کو کاروبار کی اجازت دینے کے جرم میں وزارت تجارت نے ایک شہری اور ایک بنگلہ دیشی کارکن کے خلاف عدالتی کارروائی کی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت نے کہا ہے کہ ’تفتیشی ٹیموں نے ریاض میں لوہے اور المونیئم کے ایک کارخانے پر چھاپہ مارا تھا‘۔
’تفتیش کرنے پر معلوم ہوا کہ کارخانہ کاغذات میں سعودی شہری کے نام پر ہے تاہم اس کی ملکیت بنگلہ دیشی تارک وطن کی ہے جو اسے چلا رہا ہے‘۔
’مزید تفتیش کرنے پر معلوم ہوا کہ بنگلہ دیشی کارکن کے بینک معاملات اس کی تنخواہ سے کہیں زیادہ ہیں‘۔
’سعودی کے نام پر غیر ملکی کے کاروبار کے جرم میں موقع پر موجود تمام افراد کو گرفتار کر لیا گیا‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’تمام شواہد اور ثبوت فراہم ہونے پر عدالتی کاررائی کی گئی جس نے الزام ثابت ہونے پر مختلف سزائیں دی ہیں‘۔
’عدالت نے سعودی شہری خالد بن محمد الزہرانی اور بنگلہ دیشی تارک وطن شیخ بہادر محمد اسماعیل کو قصور وار قرار دیا ہے‘۔
’عدالت نے کارخانہ بند، لائسنس منسوخ اور شہری کو آئندہ کاروبار نہ کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے 70 ہزار ریال کا جرمانہ عائد کیا ہے‘۔
’بنگلہ دیشی کارکن کو سزا کے بعد ملک سے بیدخل کرنے، اسے بلیک لسٹ کرنے اور کسی بھی ویزے پر آئندہ نہ آنے کا فیصلہ سنایا ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’سعودی شہریوں کے نام پر غیر ملکیوں کا کاروبار جرم ہے جس پر 5 سال تک قید اور 50 لاکھ ریال تک جرمانہ ہوسکتا ہے‘۔