عمرہ زائرین اپنے رشتے داروں کے لیے تحائف خریدنے کا اہتمام کر رہے ہیں۔(فوٹو العربیہ)
سعودی عرب مکہ مکرمہ میں تحائف فروخت کرنے والی دکانوں کی رونقیں بحال ہونے لگی ہیں۔
العربیہ کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے عمرہ زائرین اپنے سفر کو یادگار بنانے کے لیے مکہ کے بازاروں سے اپنے رشتے داروں اور احباب کے لیے مختلف قسم کے تحائف خریدنے کا اہتمام کر رہے ہیں۔
عمرہ زائرین مکہ کے بازاروں سے بچوں کےلیے کھلونے، ملبوسات، خوشبویات، جائے نمازیں، مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے ماڈل، تسبحیں، خانہ کعبہ اور مقامات مقدسہ کے کارڈ خرید رہے ہیں۔
حج وعمرہ خدمات کے ماہر احمد حلبی نے بتایا کہ 4 سے 18 اکتوبر تک عمرے کے پہلے مرحلے کے دوران مکہ میں اقتصادی سرگرمیاں ماند تھیں۔ عمرہ زائرین بسوں کے نظام الاوقات اور عمرہ کے لیے مقررہ وقت کی پابندی کی وجہ سے شاپنگ کرنے سے قاصر تھے۔ وہ عمرہ سے قبل اور اس کے بعد بھی مسجد الحرام کے اطراف بازاروں میں نہیں جا سکتے تھے۔
احمد حلبی نے بتایا اٹھارہ اکتوبر سے عمرے کا دوسرا مرحلہ شروع ہوا تو مکہ کے بازاروں میں رونقین بحال ہونا شروع ہوئی ہیں۔ یومیہ عمرہ زائرین کی تعداد 15 ہزار اور نمازیوں کی 40 ہزار تک پہنچ گئی۔ اچھی بات یہے ہے کہ عمرۃ زائرین بازاروں میں عمرہ ضواط کی پابندی کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یکم نومبر سے عمرے کے بحالی کے تیسرے مرحلے کا آغاز پر مسجد الحرام کے اطراف تجارتی مراکز میں لوگ نظر آرہے ہیں۔
سب لوگوں کو عمرے کے چوتھے مرحلے کا انتظار ہے۔(فوٹو العربیہ)
مقامی شہری مقیم غیر ملکی اور بیرون ملک سے آنے والے زائرین کی تعداد اور سہولتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
بیرون مملکت سے آنے والے زا’ئرین مکہ سے تحائف خریدنے کا اہتمام کرتے ہیں۔ ان کی وجہ سے ریستوران، فاسٹ فوڈ کی دکانیں اور تجارتی مراکز میں بھی چہل پہل ہونے لگی ہے۔ ابھی زائرین کی تعداد زیادہ نہیں تاہم ماحول بدلنے لگا ہے۔
اب یہاں سب لوگوں کو عمرے کے چوتھے مرحلے کا انتظار ہے۔ اس مرحلے کا آغاز ہوگا تو مسجد الحرام کی طرف جانے والی سڑکیں اور راستے آباد ہوجائیں گے۔
حج وعمرہ قومی کمیٹی کے رکن محمد القرشی نے کہا کہ اس سال عمرہ موسم کے دوران مکہ میں تحائف کی دکانوں کو پندرہ ملین ریال تک کی آمدنی کی توقعات ہیں۔