پاکستان کی وفاقی حکومت نے اسلام آباد فیض آباد کے مقام پر مذہبی جماعت کی جانب سے دیا گیا دھرنا ختم کرانے کے لیے پیر کی رات کو ایک معاہدہ کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان دو سے تین ماہ میں پارلیمنٹ میں فیصلہ سازی کے ذریعے فرانس کے سفیر کو ملک بدر کر دے گی۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتے ہاتھ سے لکھے اس معاہدے پر حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ اور وفاقی مذہبی امور پیر نور الحق قادری اور کمشنر اسلام آباد عامر احمد علی کے دستخط موجود ہیں۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمران صدیقی نے اردو نیوز سے گفتگو میں اس معاہدے کے حقیقی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ مذاکراتی کمیٹی نے جاری کیا ہے اور اس پر وزراء ہی کے دستخط ہیں۔ یعنی یہ معاہدہ جعلی نہیں ہے۔
اس معاہدے میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ پاکستان بھی فرانس میں اپنا سفیر تعینات نہیں کرے گا اور سرکاری سطح پر فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
مذہب کی آڑ میں سیاست‘ خادم رضوی مہمان خانے منتقلNode ID: 349396
-
راستے، فون سروسز بند، شہری ’عذاب‘ میںNode ID: 518136
-
حکومت اور تحریکِ لبیک میں معاہدہ طے پا گیا، دھرنا ختمNode ID: 518266