Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نجیب ساویرس سونے کے کامیاب سرمایہ کار کیسے بنے؟

مصری ارب پتی نجیب ساویرس سونے کے مستقبل کے بارے میں پرامید ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
مصری ارب پتی نجیب ساویرس نے سنہ 2018 میں سونے کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے اپنا سفر شروع کیا۔ ساویرس نے اعلان کیا تھا کہ ان کی نصف سے زیادہ دولت جو اس وقت 5.7 ارب ڈالر تھی، سونے میں سرمایہ کاری کرنے میں خرچ ہوگی، عالمی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کے باوجود وہ اس وقت سونے کے مستقبل کے بارے میں پر امید ہیں۔
اگلے سال عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو بہتر سمجھتے ہوئے نجیب ساویرس سونے کی سرمایہ کاری میں دوگنا اضافہ کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ سونے میں کان کنی کرنے والی کمپنیوں کے حصص میں اپنے حصص بھی دوگنا کردیں گے، انہوں نے یہ کہتے ہوئے اپنے اقدام کی وضاحت کی کہ اوقیہ کی پیداوار دھات کی قیمت سے بہت کم ہے۔
نجیب ساویرس اور سونے میں سرمایہ کاری
پیر کو نجیب ساویرس کی سونے کی سرمایہ کاری کی کمپنی انڈیور نے ترینگا گولڈ کارپوریشن حصص کے حصول کا اعلان کیا تھا، یہ تاریخ کا سب سے بڑا سودا ہے۔ حصص کا تبادلہ کرکے جس نے اسے دنیا میں سونا پیدا کرنے والی 10 کمپنیوں میں سے ایک  بنا دیا، سونے کی ریکارڈ قیمتوں کے ساتھ دوسری کمپنیوں کا مقابلہ دوگنا کردیا۔
انڈیور جمعے کو اسٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈ ترنگا شیئر پرائس پر 5.1 فیصد کا پریمیم پیش کررہی ہے، اور اس کے حصص کی مالیت 2.44 ارب کینیڈین ڈالر (1.86 ارب امریکی ڈالر) ہے۔

اگلے سال عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو بہتر سمجھتے ہوئے ساویرس سونے کی سرمایہ کاری میں دوگنا اضافہ کریں گے۔ فوٹو: ان سپلیش

اس نئی کمپنی جس کی شروعات اینڈیور اور ترینگا گولڈ کارپوریشن کے انضمام سے ہوا ہے، اس کا مقصد پورے مغربی افریقہ میں سالانہ 10 لاکھ اونس سونا تیار کرنا ہے اور وہ لندن اسٹاک ایکسچینج میں اپنے حصص کی فہرست بنانے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے، جو اینڈیور کے سی ای او سیبسٹین ڈی مونٹیس کا طویل مدتی مقصد ہے۔

شیئر: