شکیب الحسن نے 12 نومبر کو انڈیا کے شہر کولکتہ میں ہندوؤں کی مذہبی تقریب میں شرکت کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
بنگہ دیش کے مایہ ناز آل راؤنڈر شکیب الحسن نے اسلام پسندوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکی ملنے کے بعد باڈی گارڈ کی خدمات حاصل کرلیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے حوالے سے بتایا کہ شکیب الحسن کو انڈیا میں ہندوؤں کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد اسلام پسندوں نے دھمکیاں دی تھیں۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ شکیب الحسن کو مسلح محافظ فراہم کر دیا گیا ہے۔
33 سالہ کرکٹر نے 12 نومبر کو انڈیا کے شہر کولکتہ میں ہندوؤں کی ایک مذہبی تقریب میں شرکت کی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے خلاف ایک مہم شروع ہوگئی۔
پولیس نے سوشل میڈیا پر شکیب الحسن کو ’مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے الزام میں‘ دھمکیاں دینے والے شخص کو منگل کے روز گرفتار کرلیا۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چودھری کا کہنا تھا کہ شکیب الحسن کو ملنے والی ’دھمکیاں تشویشناک ہیں۔‘
’ہم نے فوری طور پر اقدامات کیے اور متعلقہ سکیورٹی ایجنسیوں کو بھی آگاہ کر دیا ہے اور وہ اس حوالے سے اقدامات کر رہی ہیں۔‘
اے ایف پی کے مطابق آئندہ ہفتے سے شروع ہونے والے مقامی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے سلسلے میں ٹریننگ سیشن کے دوران ایک مسلح باڈی گارڈ کو شکیب الحسن کے ساتھ کھڑے دیکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ شکیب الحسن نے ہندوؤں کی تقریب میں شرکت کرنے پر پیر کو معافی بھی مانگ لی تھی۔
دوسری جانب اسلامی مبلغین کا موقف ہے کہ مسلمانوں کو دوسرے مذاہب کی تقاریب میں شرکت نہیں کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ شکیب الحسن آئی سی سی کی ایک روزہ میچز کی رینکنگ میں ٹاپ آل راؤنڈر قرار پائے ہیں۔
وہ دنیا کے پہلے کرکٹر ہیں جنہیں 2015 میں آئی سی سی کی رینکنگ میں کھیل کے تینوں فارمیٹس میں ٹاپ آل راؤنڈر بننے کا اعزاز حاصل ہوا۔