بنگہ دیش کے مایہ ناز آل راؤنڈر شکیب الحسن نے اسلام پسندوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکی ملنے کے بعد باڈی گارڈ کی خدمات حاصل کرلیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے حوالے سے بتایا کہ شکیب الحسن کو انڈیا میں ہندوؤں کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد اسلام پسندوں نے دھمکیاں دی تھیں۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ شکیب الحسن کو مسلح محافظ فراہم کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کی جرسی تبدیلNode ID: 417766
-
بنگلہ دیشی کرکٹرز نے ہڑتال کر دیNode ID: 439541
-
بنگلہ دیش پاکستان آنے پر کیسے راضی ہوا؟Node ID: 454676
33 سالہ کرکٹر نے 12 نومبر کو انڈیا کے شہر کولکتہ میں ہندوؤں کی ایک مذہبی تقریب میں شرکت کی تھی جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے خلاف ایک مہم شروع ہوگئی۔
پولیس نے سوشل میڈیا پر شکیب الحسن کو ’مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے الزام میں‘ دھمکیاں دینے والے شخص کو منگل کے روز گرفتار کرلیا۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چودھری کا کہنا تھا کہ شکیب الحسن کو ملنے والی ’دھمکیاں تشویشناک ہیں۔‘
’ہم نے فوری طور پر اقدامات کیے اور متعلقہ سکیورٹی ایجنسیوں کو بھی آگاہ کر دیا ہے اور وہ اس حوالے سے اقدامات کر رہی ہیں۔‘
اے ایف پی کے مطابق آئندہ ہفتے سے شروع ہونے والے مقامی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے سلسلے میں ٹریننگ سیشن کے دوران ایک مسلح باڈی گارڈ کو شکیب الحسن کے ساتھ کھڑے دیکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ شکیب الحسن نے ہندوؤں کی تقریب میں شرکت کرنے پر پیر کو معافی بھی مانگ لی تھی۔
