Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں آزاد ویزے کا کوئی قانون نہیں

عمرہ کےلیے اعتمرنا ایپ سے پرمٹ حاصل کرنا لازمی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کےلیے مثالی اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ جن کی وجہ سے  اس مہلک وبا پر کافی حد تک قابو پایاجاچکا ہے۔ کورونا  وائرس کے بعد سے دنیا میں تبدیل ہونے والے حالات کا سامنا ہر ایک کو ہے۔
لوگوں کو اس مہلک مرض سے بچانے کےلیے ہی حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر کے تحت بین الاقوامی سفر پر  پابندیاں عائد کی گئی ۔ حالات بہتر ہونے کے ساتھ ہی لاک ڈاون اور پابندیاں بھی رفتہ رفتہ ختم ہوتی جارہی ہیں ۔
اردونیوز کے قارئین کی جانب سے مختلف موضوعات پر مبنی سوالات ارسال کیے ہیں جن کے جوابات مروجہ قوانین کے تحت دیئے جاتے ہیں ۔ 

کفیل کے علاوہ دوسری جگہ کام کرنے کےلیے اجیر پرمٹ حاصل کرنا لازمی ہے

سعید احمد  کا سوال اقامہ قوانین کے حوالے سے دریافت کرتے ہیں ’ میرا اقامہ 3 برس سے ایکسپائر ہے ، کفیل کے موسسہ پر کوئی جرمانہ ہے ، اس وجہ سے اقامہ تجدید نہیں ہو رہا ، کفیل کہتا ہے کہ 12 ہزار جرمانہ ادا کرو اورتین سال اقامہ کی فیس الگ سے یہ کل ملا کر 25 سے 30 ہزار ریال بنتی ہے ، میرے پاس اتنی رقم نہیں کیا کروں، میرا اقامہ عامل زراعی کا ہے کفیل کے پاس کام نہیں کرتا ؟
جواب ۔  سب سے پہلے اس امر کو ذہن نشین کرلیں کہ  سعودی عرب میں آزاد ویزے کےحوالے سے کوئی قانون نہیں ہے ۔ غیر ملکی کارکن اس امر کا پابند ہوتا ہے کہ وہ جس شخص یا کمپنی کی کفالت میں مملکت میں مقیم ہے اسی کے پاس کام کرے گا بصورت دیگر دوسری جگہ کام کرنے والے قانونی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں۔
قانونی طور پر دوسری جگہ کام کرنے کےلیے ’اجیر ‘ سسٹم کے تحت  این او سی حاصل کرنا پڑتا ہے جس کی فیس ہوتی ہے۔ اجیر سسٹم کے بارے میں ’اردونیوز‘ میں تفصیل سے مضمون تحریر کیا جاچکا ہے تاہم یہاں آپ کی اطلاع کے مختصر طور پر بیان کیا جارہا ہے۔
’اجیر‘ وہ قانونی اصطلاح ہے جس کے تحت عارضی طور پر کو ئی کارکن اپنے کفیل کے علاوہ دوسری جگہ قانونی طریقے سے کام کرسکتا ہے ۔ اجیر کا این او سی حاصل کرنے کےلیے موجودہ کفیل این اوسی جاری کرے  گا جسے وزارت محنت کے ادارے سے  منظور کرانے کے بعد اس کی فیس اداکرنا ہوگی۔
جہاں تک آپکا معاملہ ہے  آپ کے کفیل کے موسسہ پر قانونی خلاف ورزی درج ہے جس کے سبب کفیل کے موسسہ کا سسٹم سیز   ہے۔
قانون کےمطابق اگرکمپنی ریڈزون یعنی نطاق احمر میں ہو جس کی وجہ سے ’اقامہ‘ اور ’ورک پرمٹ‘ ایکسپائر ہوگیا ہوتو کارکن لیبر آفس میں درخواست دائر کرکے کفالت تبدیل کراسکتا ہے۔
 زاہد شازیب  ۔۔ کیا بھائی اپنی بہن کےلیے وزٹ ویزہ جاری کراسکتا ہے، سعودی عرب میں کس پیشہ کے حامل کارکنوں کو وزٹ ویزہ جاری کرانے کی اجازت ہے؟

نطاق الاحمروالی کمپنی کے کارکن لیبر آفس سے کفالت تبدیل کراسکتے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

جواب ۔  سعودی عرب میں رہنے والے وہ کارکن جن کو فیملی اسٹیٹس حاصل ہے وہ اپنی فیملی میں سے والدہ ، والد ، بیوی ، ساس کو وزٹ ویزہ جاری کرانے کے اہل ہیں۔
جہاں تک آپ کا سوال بہن کے حوالے سے ہے تو اس کی اجازت نہیں ہوتی ۔ اس سے قبل اردونیوز میں نئے قانون کے بارے میں وضاحت سے بیان کیاجاچکا ہے جو وزارت حج وعمرہ کی جانب سے مرتب کیا گیا ہے تاہم اسے فی الحال جاری نہیں کیا گیا۔
مجوزہ  قانون  ’ضیافت ویزہ‘ ہے اس ویزے کے تحت غیر ملکی اپنے رشتہ داروں یا عزیزوں کے لیے ’عمرہ ویزہ ‘ جاری کرانے کے اہل ہوں گے۔
مذکورہ قانون منظوری کے آخری مراحل میں تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے معاملات رک گئے جیسے ہی اس بارے میں منظوری ہوگی اردونیوز میں اس کی خبر تفصیل سے شائع کردی جائے گی۔
محمد ابراہیم ۔۔ میں اپنی فیملی کو وزٹ ویزے پر بلانا چاہتا ہوں ، کیا وزٹ ویزے والے عمرہ ادا کرسکتے ہیں ؟

بہن کے لیے وزٹ ویزہ جاری کرانا ممکن ہے (فوٹو، ٹوئٹر)

جواب ۔۔ کورونا وائر س کی وجہ سے عمرہ کی ادائیگی محدود ہے جس کےلیے ’اعتمرنا‘ ایپ کے ذریعے اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی ہے ۔ ایپ سے جاری کیاجانے والا اجازت نامہ اقامہ نمبر پر جاری کیاجاتا ہے ۔
مکہ مکرمہ جانے کے بعد حرم شریف میں داخل ہونے سے قبل اجازت نامہ جو کہ موبائل پر جاری کیاجاتا ہے اسے  وہاں موجود اہلکار چیک کرتے ہیں  ۔

شیئر: