Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ ایکسپائرہے خروج نہائی کس طرح لگے گا؟

غیر ملکی ملازمین کےلیے نئے قوانین ائندہ برس سے نافذ ہونگے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے حوالے سے نئے قوانین آئندہ برس کی پہلی سہہ ماہی میں نافذ کیے جائیں گے ۔
نئے قوانین میں کفیل کے بجائے ورک ایگریمنٹ یعنی ملازمت کے معاہدے کی اہمیت ہوگی۔
وزارت افرادی قوت کی جانب سے نئے قوانین کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آئی ہیں اس لیے مروجہ قوانین کے تحت ہی قارئین کے سوالات کے جوابات ارسال کیے جارہے ہیں۔

اقامہ کی بروقت تجدید کفیل کی ذمہ داری ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

سہیل اورکزئی ۔۔ کمپنی نے مجھے کام سے فارغ کردیاہے، میرا اقامہ ایکسپائر ہے اگر اقامہ تجدید نہیں ہوتا تو اس صورت میں مکتب العمل (لیبر آفس ) سے رجوع کرسکتا ہوں؟ 
جواب ۔۔ اقامہ کی بروقت تجدید کرانا کمپنی یا کفیل کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ قانونی طورپر آجر اس امر کا ذمہ دار ہوتا ہے کہ وہ اپنے کارکن کا اقامہ بروقت تجدید کرائے بصورت دیگر پہلی بار تاخیر کی صورت میں 500 ریال جبکہ دوسری بار 1000 ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ 
جب آپ کو کمپنی نے ملازمت سے فارغ کیا ہے تو یہ کمپنی کی ذمہ داری ہے کہ یا تو آپکا خروج یعنی فائنل ایگزٹ لگائے یا آپکو اسپانسر شپ تبدیل کرنے کے لیے این او سی جاری کرے ۔ 
اگر کمپنی نے فائنل ایگزٹ نہیں لگایا اور نہ ہی اسپانسر شپ تبدیل کرانے کے لیے این او سی جاری کیا ہے اس صورت میں آپ بلا کسی تاخیر کے لیبر آفس سے رجوع کرکے اپنی شکایت درج کراسکتے ہیں اس معاملے میں تاخیر نہ کریں۔ 
کمپنی میں ملازمت ختم ہونے کی صورت میں بھی اقامہ تجدید کرکے فائنل ایگزٹ پر روانہ کرنا بھی کمپنی کی ذمہ داری ہے۔ 
فائنل ایگزٹ بھی اسی صورت میں لگایا جائے گا جب اقامہ تجدید ہوگا۔ ایکسپائر اقامہ پر آپکا خروج نہائی نہیں لگایا جاسکتا۔ 
محسن بخاری ۔۔ اقامہ میں پیشہ اکاونٹنٹ درج ہے مگر ڈگری نہیں ہے۔ اب پروفیشن کس طرح تبدیل کرایا جائے ، پیشہ تو کمپنی کی جانب سے ہی درج کرایا گیا ہے؟ 
جواب ۔۔ وزارت محنت کے قانون کے مطابق جو پیشہ اقامہ میں درج ہے اسی کے مطابق کام کرنا لازمی ہے ۔ اگر کمپنی آپ سے اکاونٹنٹ کا کام نہیں لیتی تو وہ اسکی ذمہ داری ہے۔ 

اقامہ میں پیشہ اکاونٹنٹ درج  ہے جبکہ ڈگری نہیں (فوٹو، سوشل میڈیا)

بہتریہی ہے کہ کمپنی کی انتظامیہ کو کہہ کر پیشہ اپنے حقیقی کام کے مطابق کروا لیں تاکہ بعد میں کسی قسم کی مشکل صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ 
آئندہ برس سے سعودی عرب میں ملازمت کے قوانین میں کافی تبدیلیاں رونما ہونے جارہی ہیں اس اعتبار سے پیشہ انتہائی اہم ہو گا اور اس کے مطابق تعلیمی اور پیشہ ورانہ اسناد کی بھی ضرورت پڑے گی اس لیے بہتر ہے کہ وہی پیشہ دستاویزات پر درج کرائیں جس سے آپ منسلک ہیں۔
 آپکی تعلیمی اسناد بھی اس کے مطابق ہوں کیونکہ آنے والے دنوں میں پیشہ ورانہ ماہرین  کی مانگ ہوگی جو مملکت میں لیبر مارکیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے مقرر کی جائے گی۔ 
راجہ فخر زمان ۔۔ تنازل کے متعلق سوال ہے کہ اگر ایگریمنٹ پورا ہو جائے اور دوبارہ کمپنی اقامہ اپ ڈیٹ کردیے اس صورت میں تنازل بھی نہیں دیے تو کیا نقل کفالہ ہو جاتا ہے؟ 

غیر ملکی کارکنوں کے ایگریمنٹ سالانہ بنیاد پر تجدید کرانا لازمی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

جواب ۔۔ آپ کا سوال واضح نہیں ہے ۔ قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کا ورک ایگریمنٹ سالانہ بنیاد پر کیاجاتا ہے جس میں مدت کاتعین ہونا لازمی ہے۔ 
یعنی غیر ملکی کارکنوں کا ملازمت کا معاہدہ ہر برس نیا کیاجاتاہے اور اس میں کی جانے والی تبدیلیاں بھی درج کی جاتی ہیں۔ 
آئندہ برس سے لاگو ہونے والے قانون میں ملازمت کا معاہدہ انتہائی اہم ہو گا جو براہ راست لیبر آفیس سے ڈیجیٹل طور پر لنک کیاجائے گا۔ 
موجودہ قانون کے مطابق اگر غیر ملکی کارکن کا معاہدہ سالانہ بنیادوں پر تجدید نہیں کیاجاتا تو اس صورت میں اقامہ اور لیبر کارڈ کی مدت کو ایگریمنٹ کی مدت تصور کرکے کسی اختلاف کی صورت میں اس کے مطابق فیصلہ کیاجاتا ہے۔
 

شیئر: