سعودی، اماراتی مشترکہ ڈیجیٹل کرنسی کی جائزہ رپورٹ جاری
سعودی، اماراتی مشترکہ ڈیجیٹل کرنسی کی جائزہ رپورٹ جاری
اتوار 29 نومبر 2020 14:19
’منصوبے کو ’عابر‘ کا نام دیا ہے، دونوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ اس کی بدولت ترسیل زر کے اخراجات کم ہوں گے‘ (فوٹو: سبق)
سعودی سینٹرل بینک(ساما) اور امارات کے سینٹرل بینک نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کی مشترکہ ڈیجیٹل کرنسی جسے ’عابر‘ کا نام دیا گیا ہے کے اجرا کے حوالے سےکیے جانے والے سروے کے نتائج توقعات کے مطابق آئے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق دونوں سینٹرل بینکوں کی طرف سے جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’جائزہ رپورٹ متعلقہ اداروں کو ارسال کردی گئی ہے جو انتہائی مثبت ہے‘۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’مشترکہ ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے کیے جانے والے سروے کے نتائج توقعات کے عین مطابق آنے پر دونوں سینٹرل بینکوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے‘۔
دونوں سینٹرل بینکوں نے کہا ہے کہ ’ہمیں امید ہے کہ مشترکہ ڈیجیٹل کرنسی ’عابر‘ دونوں ملکوں کی معیشت میں بہتری لانے کا سبب بنے گی‘۔
قبل ازیں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات مشترکہ تجارتی قانون ادائیگی کے لئے مشترکہ ڈیجیٹل کرنسی کے اجرا کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے سروے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
دونوں ملکوں کے حکام نے سعودی سینٹرل بینک (ساما) اور متحدہ عرب امارات کے سینٹرل بینک کو مشترکہ ڈیجیٹل کرنسی ”عابر“ کے اجراءکی اسکیمیں تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ’ جدید ترین ٹیکنالوجی و سائل کے ذریعے مالیاتی لین دین میں عابر استعمال کیا جائے گا‘۔
سعودی سینٹرل بینک اور متحدہ عرب امارات کے سینٹرل بینک نے کہا ہے کہ ’ڈیجیٹل کرنسی دونوں ملک مقررہ تکنیکی طریقے سے مالیاتی امور کیلئے استعمال کریں گے‘۔
دونوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ اس کی بدولت ترسیل زر کے اخراجات کم ہوں گے۔ تکنیکی خطرات اور ان سے نمٹنے میں آسانی ہوگی۔
دونوں ملک مرکزی ترسیل سسٹم کیلئے ڈیجیٹل کرنسی سے بھرپور استفادہ کریں گے۔ یہ ایک اضافی وسیلہ ہوگا، دیگر بینکوں کو بھی ترسیل زر کیلئے اس سے استفادہ کا موقع میسر ہوگا۔
مشترکہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ’کئی ممالک کے سینٹرل بینکوں نے ڈیجیٹل کرنسی کے لین دین کے سلسلے میں ’پروف آف کانسیپٹ‘ کے نتائج جاننے اورسمجھنے کیلئے تجربات شروع کیے تھے۔
ساما اور اماراتی سینٹرل بینک نے دیگر ممالک کے تجربات مطالعہ کیا۔ اس کی بابت معلومات حاصل کیں۔ استفادہ کا طریقہ کار دریافت کیا اور دونوں نے طے کیا ہے کہ مشترکہ منصوبے سےفائدہ اٹھایا جائے۔