’اپوزیشن اگر حکومت سے بات نہیں کرنا چاہتی تو بتائے کس سے کرنی ہے؟‘
شیخ رشید نے کہا کہ محمود اچکزئی نے کوئٹہ اور کراچی کے بعد لاہور میں بھی غیر ذمہ دارانہ بات کی۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن اگر حکومت سے بات نہیں کرنا چاہتی تو بتائے کس سے بات کرنا چاہتی ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کا لاہور میں مینار پاکستان کا جلسہ بری طرح ناکام ہوا اور ان کو سیاسی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ پی ڈی ایم نے لاہور میں اپنی سیاست دفن کر دی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ پی ڈی ایم لانگ مارچ کا شوق بھی پورا کر لے، حکومت آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ ’پی ڈی ایم شوق سے استعفے دے۔ پی ڈٰی ایم کو پیغام ہے کہ جیسا کریں گے حکومت بھی ویسا کرے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ محمود اچکزئی نے کوئٹہ اور کراچی کے بعد لاہور میں بھی غیر ذمہ دارانہ بات کی۔
’یہ الیکشن ہارے ہوئے لوگ ہیں جن کے نفسیاتی مسائل ہیں۔ عمران خان اپنی حکومت چھوڑ دے گا لیکن ان کو این آر او نہیں دے گا۔ سورج مشرق کے بجائے مغرب نکل جائے مگر اپوزیشن کو این آر او نہیں ملے گا۔‘
شیخ رشید نے کہا کہ پہلی بار دیکھا گیا ہے کہ اپوزیشن بھی میڈیا سے خوش نہیں، اور جلسے میں لوگ نہ آنے پر میڈیا کو الزام دے رہی تھی کہ تعداد کم دکھائی جا رہی ہے۔
سکیورٹی تھریٹس اور امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ’یہ بات شہید بے نظیر بھٹو کو بھی سمجھائی گئی تھی لیکن انہوں نے ضد اور انا میں گاڑی سے سر باہر نکالا۔‘
شیخ رشید نے کہا کہ وزارت داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ چینی سرمایہ کاروں کو ویزوں کے اجرا میں سہولت دی جائے۔ اور بیرون ملک سزا پوری کرنے والے پاکستانی قیدیوں کی واپسی کے لیے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔