Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اچانک دل کا دورہ پڑنے کی اہم وجوہات کون سی ہیں؟

ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی دل کے دورے اور اچانک موت کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھاتی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور دوسرے ممالک میں اچانک دل کا دورہ موت کی ایک عام وجہ ہے۔
"کلیو لینڈ کلینک" ویب سائٹ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس مسئلے سے متاثرہ تقریباً 95 فیصد افراد ہلاک ہوجاتے ہیں تاہم اگر انہیں فوری طبی امداد مل جائے تو وہ زندہ رہ سکتے ہیں۔
ماہر امراض قلب بروس ولکف کا کہنا ہے کہ ’جن افراد کو اچانک دل کا دورہ پڑے ان میں سے صرف پانچ فیصد ہی ہسپتال پہنچنے تک زندہ رہتے ہیں یا انہیں ہسپتال تک جانے کی مہلت ملتی ہے۔
انہوں نے اس کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ ’شاید وہ تنہا ہوتے ہیں یا کسی ایسے شخص کے ساتھ  ہوتے ہیں جو سی پی آر سے ناواقف ہوتے ہیں یا انہوں نے 911 پر اطلاع نہیں کی ہوتی یا پھر ایمرجنسی ٹیم بروقت ان تک نہیں پہنچ پاتی۔
اچانک دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں عام طور پر دل غیر منظم انداز میں کام کرتا ہے، خون کی گردش رک جاتی ہے  اور خون پھیپھڑوں یا دماغ تک نہیں پہنچتا جس کی وجہ سے انسان اچانک ہوش کھو بیٹھتا ہے اور اس کی سانس رک جاتی ہے۔
ڈاکٹر ولکف کے بقول ’کوئی بھی ہوش کھوئے بغیر چار یا پانچ سیکنڈز سے زیادہ عرصے تک اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔‘
وہ پانچ اہم وجوہات جو دل کے دورے کے خطرے کو بڑھاتی ہیں درج ذیل ہیں:

1:وینٹریکل کی خون پمپ کرنے کی صلاحیت میں کمی

اگر کسی شخص کی بائیں وینٹریکل کی سکڑ کر خون پمپ کرنے کی کارکردگی 35 فیصد ہو یا اس سے کم ہو تو دل بھی خون کی وافر مقدار پمپ نہیں کر سکے گا اور اس طرح دل کی دھڑکن میں خلل پڑے گا اور دل کے اچانک دورے کے امکانات بھی بڑھ جائیں گے۔

2:سکریننگ

دل کا دورہ اکثر دل کے پٹھوں سے منسوب کیا جاتا ہے کیونکہ اس سے دل کے برقی اشارے الجھنے اور خلل ڈالنے کا سبب بنتے ہیں۔ وائرل انفیکشن، جینیاتکس یا آٹومینیون امراض اور کیمیائی زہریلے مادے بھی دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

3- موروثیت

اگر قریبی رشتہ دار والدین یا بہن بھائی کا نامعلوم وجوہات کی بنا پر کم عمری میں انتقال ہو جائے تو جلد اور اچانک موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ (اچانک دل کا دورہ اکثر ان واقعات کی وجہ ہوتی ہے)

4- تمباکو نوشی

سگریٹ نوشی دل کے دورے اور اچانک موت کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھاتی ہے۔ ڈاکٹر ولکف کہتے ہیں کہ ’جب ہم تمباکو نوشی کرنے والوں کے جسموں میں دل کی دھڑکن کو نارمل کرنے کے لیے آئی سی ڈی (امپلانٹیبل کارڈیوورٹر ڈیفریبلیٹر) ڈالتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ انہیں اس آلے سے زیادہ جھٹکوں کی ضرورت ہوتی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انہیں دل کے دورے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

5- دل کی مناسب خون فراہم کرنے کی صلاحیت میں کمی

ماہر امراض قلب کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ کو دل بند ہو جانے کی علامات جیسے کہ سانس لینے میں دشواری محسوس ہو رہی ہو یا آپ ٹھیک سے ورزش نہیں کر پا رہے تو آپ کو علاج کی ضرورت ہے۔
ادویات جیسے ACE inhibitors اور beta blockers دل کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہیں جس سے اچانک دل کے دورے کا امکان کافی حد تک ختم ہو جاتا ہے۔

شیئر: