Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی وادی جو خطرناک بھی ہے اور دلکش بھی

وادی لجب میں ایسا بہت کچھ ہے جو سیاحوں اور کوہ پیماؤں کو اپنی جانب راغب کرتا ہے۔ فوٹو سعودی بز
سعودی عرب کے جنوبی شہر جازان میں  واقع  وادی ’لجب‘ کو سیاحوں کے لیے ایک بہترین مقام مانا جاتا ہے۔ یہ وادی زمانہ قدیم میں ایک بڑے پتھرکے ٹوٹنے اور پانی جاری ہونے سے  وجود میں آئی۔
اگرچہ یہ وادی اور چٹانوں کے شگاف  سے وجود میں آئی لیکن یہ اپنے پُرخطر مناظر اور خاص طور پر پانی کے بہاؤ کے حیرت انگیز نظارے کی وجہ سے بے مثال ہے۔ یہاں پانی پتھروں کے درمیان  سے بہتا ہے اور ایسے منفرد اور جمالیاتی مناظر  میں ڈھلتا ہے جو لوگوں کو اپنی طرف راغب کرتے ہیں۔
ثقافتی ورثہ کے نگران اور مشہور سیاحتی گائیڈ ولید العبیدی نے اس وادی کے حوالے سے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ ’لجب‘ کا شمار انتہائی خطرناک وادیوں میں ہوتا ہے۔
اس لیے کہ اس  کے راستے  تنگ اور اونچائی پر ہیں یہ 300 سے 800 میٹر اونچے ہیں۔ اس وادی کی لمبائی تقریباً 15 کلومیٹر ہے یہ وادی بیش تک جاتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وادی لجب اپنے سبز رنگوں سے پہچانی جاتی ہے یہ درختوں اور گھاس سے ڈھکی ہوئی ہے جبکہ اس چٹانی وادی کے اطراف میں گرینائٹ، سنگ مرمر، بیسالٹ اور آگنیس چٹانوں کی پرتیں ہیں۔ کچھ چٹانیں جو (الخورم) کے نام سے جانی جاتی ہیں وہ شہد کے چھتوں کے لیے مشہور ہیں۔

وادی زمانہ قدیم میں ایک بڑے پتھرکے ٹوٹنے اور پانی جاری ہونے سے  وجود میں آئی۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا اس  وادی  کا شمار سعودی عرب کے سب سے اہم سیاحتی علاقوں میں سے ہوتا ہے۔ اسے فوٹو گرافی اور کوہ پیمائی کے لیے ایک بہترین مقام بھی سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ خوبصورت مناظر سے بھرپور ہے۔ پانی کا بہاؤ اور جادوئی آبشاروں کے مناظر دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
یہاں پہنچنے کے لیے عقبہ کے علاقے یا پھر فرشہ سے گزرتے ہوئے جوۃ کے راستے سے جایا جاتا ہے۔
سعودی وزارت ثقافت نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے  وادی لجب کی تصاویر شیئر کی ہیں اور لوگوں کو بتایا ہے کہ جازان میں وادی لجب 50 میٹر گہرائی میں ہے اور اس کے کنارے جنگلات، بارہماسی درختوں اور آبشاروں کے درمیان ہیں جو سال بھر بہتی رہتی ہیں۔

شیئر: